سات فروری، برطانیہ میں’کھلی مساجد کا دن‘
30 جنوری 2016ہفتہ 30 جنوری کے روز برطانوی دارالحکومت لندن سے موصولہ نیوز ایجنسی کے این اے کی رپورٹوں کے مطابق اس دن مسجدوں کو کھلا رکھنے کا اہتمام یورپی یونین کے رکن اس ملک میں، جہاں ایک مذہبی اقلیت ہونے کے باوجود مسلمانوں کی تعداد کئی ملین بنتی ہے، برطانوی مسلمانوں کی ملکی تنظیم برٹش مسلم کونسل کی طرف سے کیا جا رہا ہے۔
منتظمین کے مطابق اس روز انگلینڈ، ویلز، سکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ میں مسلمانوں کی 100 سے زائد مساجد دن بھر کھلی رہیں گی۔ گزشتہ برس جب یہی دن پہلی بار منایا گیا تھا، تو اس مہم میں مجموعی طور پر 35 کے قریب مساجد نے حصہ لیا تھا۔ اس بار یہ تعداد تین گنا سے بھی زیادہ ہو جائے گی۔
روایتی طور پر اسی طرح کے دن جرمنی اور فرانس میں مسلم تنظیموں کی طرف سے بھی منائے جاتے ہیں اور اس روز کسی بھی دوسرے فرقے یا مذہب سے تعلق رکھنے والے انسانوں کو یہ موقع میسر آ جاتا ہے کہ وہ چاہیں تو اپنے اپنے علاقوں کی مساجد کو اندر سے دیکھ سکیں اور وہاں کی مقامی مسلم آبادی کے نمائندوں سے تبادلہ خیال بھی کر سکیں۔
کے این اے نے لکھا ہے کہ اس سال سات فروی اتوار کے روز جب یہ دن منایا جائے گا، تو اس میں صرف ویلز کے برطانوی صوبے کی آٹھ مساجد بھی حصہ لیں گی۔ ان میں ویلز کے دارالحکومت کارڈیف کی المنار مسجد بھی شامل ہے۔
کارڈیف کی اسی مسجد میں نماز کے لیے جانے والوں میں وہ دو مقامی بھائی بھی شامل تھے، جو 2013ء اور 2014ء میں شام جا کر جہادیوں کے طور پر دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کی صفوں میں شامل ہو گئے تھے۔
اس پس منظر میں آٹھ روز بعد منائے جانے والےDay of the Open Mosque کی افادیت اور سماجی سطح پر بین المذہبی مفاہمت کو فروغ دینے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے برٹش مسلم کونسل کے ویلز میں ترجمان محمد عالمگیر نے کہا، ’’ہم ایک ایسے دور میں رہ رہے ہیں جہاں زیادہ تر خود مسلمان ہی اپنے اقدامات کو جائز ثابت کرنے کے لیے اسلام کا غلط استعمال کرتے ہیں، ایسے اقدامات جو دراصل اسلام کی اصل روح کے قطعی برعکس ہیں۔‘‘
محمد عالمگیر کے مطابق اس طرح کے حالات میں ’کھلی مساجد کا دن‘ منائے جانے کی اہمیت اور بھی زیادہ ہو جاتی ہے۔