سارکوزی نے لیبیا مشن پر امریکی تنقید مسترد کر دی
25 جون 2011امریکی کانگریس نے جمعے کے روز لیبیا میں جاری امریکی فضائی آپریشن کے لیے فنڈز کی منظوری دے دی، تاہم اس جنگ میں یورپی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ نیٹو افواج کی جانب سے گزشتہ کئی ماہ سے جاری فضائی بمباری کے باوجود معمر قذافی ابھی تک اقتدار میں موجود ہیں۔
لیبیا میں نیٹو کی فضائی کارروائیوں میں عام شہریوں کی ہلاکت کی وجہ سے بھی یورپ میں اس آپریشن کے حوالے سے دو آراء پائی جاتی ہیں۔ جرمنی نے پہلے ہی لیبیا میں کسی فوجی کارروائی میں براہ راست شرکت سے معذرت کر لی تھی۔
جمعہ کو لیبیا کے سرکاری ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ بریقہ میں ایک نیٹو فضائی حملے میں پانچ شہری ہلاک ہوئے ہیں، تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔ دوسری جانب نیٹو نے اپنے ایک بیان میں بریقہ میں قذافی کی حامی فورسز کے ’کمانڈ اینڈ کنٹرول‘ سینٹر کی ایک عمارت پر حملے کی تصدیق کی ہے، تاہم نیٹو کی طرف سے بھی اس بارے میں مزید تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہیں۔
جمعے کی رات کو دارالحکومت طرابلس میں بھی متعدد دھماکے سنے گئے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق طرابلس پر مغربی جنگی طیاروں نے پروازیں کیں جبکہ سرکاری فوجوں کی جانب سے طیارہ شکن گن سے فائرنگ بھی کی گئی۔
امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے جمعے کے روز لیبیا میں امریکی فوجی کارروائیوں کے لیے فنڈز کی منظوری دے دی گئی۔ امریکی وزیرخارجہ نے ایوان نمائندگان کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔.
اس سے قبل اپنے ایک بیان میں امریکی وزیردفاع رابرٹ گیٹس نے لیبیا میں یورپی فوجی کارروائیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ لیبیا میں یورپی اقوام کی فوجی حکمت عملی مضبوط نہیں۔ اس بیان کے تناظر میں فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے کہا کہ رابرٹ گیٹس کا یہ بیان ’غیر ضروری‘ اور لیبیا کی اصل صورت حال سے یکسر مختلف تھا۔ سارکوزی نے یہ بیان برسلز میں جاری یورپی سربراہان مملکت و حکومت کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں دیا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عدنان اسحاق