سانحہ ماڈل ٹاؤن: آرمی چیف انصاف دلوائیں، طاہر القادری
15 جون 2016لاہور ایئرپورٹ پر پاکستان عوامی تحریک کے سینکڑوں کارکنوں نے طاہرالقادری کا استقبال کیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ ڈاکٹر قادری کو ایک بلٹ پروف گاڑی میں ، کارکنوں کے ایک جلوس کے ہمراہ ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن پہنچایا گیا۔ استقبالی جلوس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل تھی۔
لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ورثا کو انصاف دلائیں، اس سوال کے جواب میں کے وہ قانون کے استاد رہے ہیں کس قانون کے تحت وہ آرمی چیف سے انصاف دلوانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وہ یہ بات اسی قانون کے تحت کر رہے ہیں جس قانون کے تحت سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی۔ ان کے بقول سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ورثا نے انصاف کے حصول کے لیے تمام قانونی طریقے اختیار کر کے دیکھ لیے لیکن دو سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود انہیں انصاف نہیں مل سکا۔
ان کے مطابق اب انصاف دلانا آرمی چیف کی ذمہ داری ہے اور اگر وہ ان مظلوموں کو انصاف دلائے بغیر اپنی ٹرم پوری کرکے چلے گئے تو پھر انہیں خدا کے حضور جوابدہ ہونا پڑے گا ۔ " سانحہ ماڈل ٹاؤن دراصل دہشت گردی کا ہی ایک واقعہ تھا ، پارلیمنٹ سے منظور شدہ نیشل ایکشن پلان نے فوج کو دہشت گردی کے خاتمے کا اختیار دیا ہے، آرمی چیف اس کیس کو فوجی عدالت میں منتقل کر سکتے ہیں۔"
طاہرالقادری نے الزام لگایا کہ شریف برادران اور ان کی حکومت کے لوگ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے قاتل، اس سانحے کی منصوبہ ساز اور اس میں براہ راست ملوث ہیں۔ " ہماری پولیس سے کوئی دشمنی نہیں تھی، پولیس نے ان کے حکم کی تعمیل میں ہمارے کارکنوں پر فائرنگ کی"۔
"دھرنا کتنی دیر جاری رہے گا اس کا اعلان دھرنے کے موقعے پر ہی کیا جائے گا، مجھے حکومت کے جانے یا نہ جانے سے اس لیے بھی کوئی غرض نہیں کیونکہ میں جانتا ہوں کہ اس حکومت کی موت خود اس کے اپنے ہاتھوں سے ہونے والی ہے"۔
ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو احتجاجی دھرنے میں شمولیت کی دعوت دی جا رہی ہے،" پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ بھی ہمارے پلے کی طرح کی خیر سگالی کے تعلقات ہیں، پانامہ لیکس کی کمیٹی سے کوئی نتیجہ نکلنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ "
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ماڈل ٹاؤن پہنچنے کے بعد ڈاکٹر طاہرالقادری نے پارٹی رہنماؤں کے ایک اجلاس میں مختصر تبادلہ خیال کیا، ابھی وہ آرام کر رہے ہیں، آج شام افطار ڈنر پر وہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید سے ملاقات کریں گے بعد ازاں وہ میڈیا سے گفتگو بھی کریں گے۔
ادھر لاہور کی مال روڈ پر احتجاجی دھرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں، دھرنے کے شرکا کی حفاظت کے لیے مقامی پولیس اور پاکستان عوامی تحریک کے رہنماوں میں متعدد ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما آج رات لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں طاہرالقادری کے حوالے سے حکومتی پالیسی کا اعلان کرنے والے ہیں۔