سری لنکا: اقوامِ متحدہ کے خلاف حکومتی ریلی اور نعرے بازی
2 مئی 2011اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں سری لنکا کی حکومت اور فوج پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے سن دو ہزار نو میں تامل باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس خانہ جنگی کے دوران تامل باغیوں کی جانب سے کم بلکہ سری لنکا کی افواج کی ہاتھوں زیادہ شہری ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
اتوار کے روز ہزاروں کی تعداد میں حکومت کے حامیوں نے ریلی میں صدر مہندا راجاپکسے کی حمایت اور اقوامِ متحدہ کی مخالفت میں نعرے بازی کی۔
سری لنکا کی حکومت کے مطابق اقوامِ متحدہ کی رپورٹ خود اسی کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتی ہے اور وہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کو بھی متاثر کرتی ہے۔
مزدوروں کے عالمی دن کی ریلی میں اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے خلاف بھی نعرے لگائے گئے۔ راضح رہے کہ بان کی مون رپورٹ کے مندرجات کو سامنے رکھتے ہوئے اس حوالے سے تحقیقات کا بھی اعلان کر چکے ہیں۔
دارالحکومت کولمبو میں آٹھ ہزار کے قریب پولیس کی نفری تعینات کی گئی تھی اور سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔
کولمبو کے صدر راجاپکسے نے بھی ایک علیحدہ بیان میں اقوامِ متحدہ پر کڑی تنقید کی ہے۔
خیال رہے کہ سن دو ہزار نو میں سری لنکا کی حکومت نے عرصے سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے ملک کے شمال میں علیحدگی پسند تامل باغیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر ایک فوجی کارروائی کی تھی جس میں حکومت کو ایک لحاظ سے تامل باغیوں پر حتمی فتح حاصل ہو گئی ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عابد حسین