سرینگر: بھارتی فوجی قافلے پر حملہ، ایک فوجی ہلاک، چار زخمی
5 مئی 2024کشمیر کے متنازعہ علاقے میں قومی انتخابات کی مہم جاری ہے۔ بھارتی فضائیہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی قافلے پر نامعلوم تعداد میں مسلح عسکریت پسندوں نے حملہ کیا۔ اس قافلے کو سری نگر شہر سے 200 کلومیٹر جنوب میں پونچھ کے پہاڑی علاقے میں نشانہ بنایا گیا اور کم از کم ایک فوجی ٹرک خودکار رائفل کی گئی فائرنگ کا نشانہ بنا۔
بھارتی ایئرفورس کے بیان کے مطابق ہفتے کی رات دیر گئے ہونے والے اس حملے میں پانچ اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے ایک بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ہلاک ہونے والے کی شناخت بطور ایک کارپورل بتائی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس علاقے کے ایک پڑوسی حلقے میں 19 اپریل کو بھارت کے حالیہ عام انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ بھی ہوئی تھی اور پونچھ کے ووٹرز نے دراصل اس ہفتے اپنا ووٹ ڈالنا تھا لیکن بھارت کے الیکشن کمیشن نے حالیہ دنوں میں موسم کی خرابی کی وجہ سے پولنگ کو 25 مئی تک ملتوی کر دینے کا اعلان کیا تھا۔
کشمیر کا خطہ 1947ء میں برصغیر کی تقسیم کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے درمیان منقسم ہے۔ دونوں جنوبی ایشیائی ریاستیں ہمالیہ کے اس مکمل علاقے پر اپنا دعویٰ کرتے ہیں۔
سن 1989 کے بعد سے، بھارتی حکمرانی کے مخالف باغی گروپوں نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بغاوت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ کشمیر کا مسئلہ جنوبی ایشیا کی ان دو جوہری طاقتوں کے بیچ 1947ء سے تنازعے کا سبب بنا ہوا ہے اور اس خطے میں اب تک ہزاروں شہری، فوجی اور عسکریت پسند مارے جا چُکے ہیں۔
2019 ء میں بھارتی حکومت نے خطے کی محدود خودمختاری کو منسوخ کر دیا تھا اور حفاظتی حصار کو بڑھا دیا تھا اُس کے بعد سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے چند علاقوں میں تشدد میں واضح کمی آئی تھی۔
گزشتہ ماہ سے، اس شورش زدہ علاقے میں انتخابات کی مہم میں تیزی آئی اور ساتھ ہی باغیوں کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ اپریل میں، پورے علاقے میں تین مختلف جھڑپوں میں تین مشتبہ باغی ہلاک اور ایک پولیس افسر اور تین فوجی زخمی ہوئے۔
بھارت کے چھ ہفتے تک جاری رہنے والے طویل قومی انتخابات میں ووٹنگ، جو گزشتہ ماہ شروع ہوئی تھی، یکم جون تک جاری رہے گی۔
ک م/ا ب ا (اے پی، اے ایف پی)