سزا منسوخ ، سلمان خان بری
10 دسمبر 2015خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جمعرات دس دسمبر کو اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ فلمی ستارے سلمان خان کو اس مقدمے سے بری کرتے ہوئے ممبئی کی ہائی کورٹ نے کہا کہ ایسے شواہد نہیں مل سکے کہ خان اس مقدمے میں قصورار قرار دیے جاتے۔ اس عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ماتحت عدالت نے غلطی کی تھی، اس لیے اب اس فیصلے کو منسوخ کیا جاتا ہے۔
مئی میں اس ماتحت عدالت نے سلمان خان کو ایک بے گھر شخص کو غیر ارادی طور پر قتل کرنے کے جرم میں پانچ برس کی سزائے قید سنائی تھی۔ تاہم سلمان خان نے جب اس فیصلے کے اپیل دائر کی تھی تو انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ انچاس سالہ سلمان خان بھارت میں انتہائی مقبول ہیں۔ وہ اپنے طویل کیریئر میں اسّی سے زائد ہندی فلموں میں اداکاری کے جوہر دیکھا چکے ہیں۔
تیرہ برس قبل سن 2002 میں سلمان خان نے مبینہ طور پر ممبئی میں سڑک کے کنارے واقع ایک فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے کچھ افراد پر گاڑی چڑھا دی تھی، جس کے نتیجے میں ایک شخص مارا گیا تھا۔ اس کیس کی ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوا تھا کہ سلمان خان شراب پی کر گاڑی چلا رہے تھے۔
ممبئی ہائی کورٹ کے جج انیل رام چندر جوشی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایسے ثبوت نہیں مل سکے ہیں کہ حادثے کے وقت سلمان خان ہی گاڑی چلا رہے تھے اور وہ شراب کے نشے میں دھت تھے۔ اس مقدمے میں سلمان خان کے وکلاء کا اصرار تھا کہ جب حادثہ رونما ہوا تھا تو ان کے موکل کا ڈرائیور گاڑٰ چلا رہا تھا۔
جمعرات کے دن جب ممبئی ہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا تو انچاس سالہ سلمان خان کمرہ عدالت میں ہی موجود تھے۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جا سکتی ہے۔ جب عدالت نے دس دسمبر کو یہ فیصلہ سنایا تو میڈیا کی ایک بڑی تعداد کمرہ عدالت کے باہر موجود تھی۔
سلمان خان نے کئی فلموں کو سائن کر رکھا ہے۔ وہ 2017ء تک بُک ہیں جبکہ جن فلموں میں وہ کام کر رہے ہیں ، ان کا بجٹ 31.5 ملین ڈالر کے قریب بنتا ہے۔ فلموں میں کام کرنے کے علاوہ وہ خیراتی اور امدادی کاموں مییں بھی مشغول رہتے ہیں۔ وہ Being Human فاؤنڈیشن بھی چلا رہے ہیں، جو غریب بچوں کے لیے تعلیم اور صحت کے شعبے میں کام کرتی ہے۔