سعودی عرب میں پہلا فیشن ویک
11 اپریل 2018سعودی عرب کے اس فیشن ویک میں یورپ اور عرب دنیا کے نامور ڈیزائنرز شرکت کر رہے ہیں۔ سعودی عرب کی ڈیزائنر عروا باناوی اور مشائیل الراجھی کے ملبوسات بھی اس فیشن ویک میں پیش کیے جارہے ہیں۔
شہزادی نورا بنت فیصل ال سعود جو کہ عرب فیشن کونسل کی اعزازی صدر بھی ہیں، نے بھی ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں منعقدہ فیشن ویک میں شرکت کی۔ شہزادی نورا نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا،’’ہماری فیشن کونسل سعودی عرب میں فیشن کو ایک اعلیٰ مقام پر لے جانا چاہتی ہے۔‘‘
سعودی عرب کے فیش ویک کو پیرس اور میلان کے فیشن ویک کی طرح بین الاقوامی درجہ حاصل ہے۔ ہفتے بھر جاری رہنے والی فیشن کی دنیا کی اس بڑی تقریب میں دیدہ زیب اور انتہائی خوبصورت ملبوسات کی نمائش کی جائے گی۔ لیکن باقی فیشن ویکس کی طرح ریاض میں منعقدہ تقریب میں تصویر کشی کی اجازت نہیں ہے اور نہ ہی مرد اس میں شامل ہوسکتے ہیں۔
انتہائی قدامت پسند ملک سعودی عرب میں نئے ولی عہد محمد بن سلمان بظاہر ملک کو روشن خیالی کی طرف گامزن کرنا چاہتےہے۔ اس سال سعودی خواتین گاڑی چلا سکیں گی ولی عہد نے یہ بھی عندیہ دیا ہے کہ ضروری نہیں کہ خواتین عبایا یا برقعہ پہنیں۔
ب ج/ ع ا، اے ایف پی