سلویو بیرلسکونی کی حسن پرستی مصیبت بن گئی
9 فروری 2011آج بدھ کے روز دفتر استغاثہ کی جانب سے داخل کیے گیے ایک بیان کے مطابق اطالوی وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی پر لگائے گئےان دونوں الزامات کے حوالےسے ’اتنے شواہد اکھٹے کر لیے گئے ہیں، کہ اُن کی روشنی میں ان کے خلاف مقدمہ قائم کیا جا سکتا ہے‘، اس لیے ان پر بلا تاخیر مقدمہ دائر کرتے ہوئے کارروائی شروع کی جائے۔ جج اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ اس مقدمے کی سماعت کے دوران وزیر اعظم کو عدالت طلب کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔ اس سے پہلے اب تک اطالوی وزیر اعظم اس معاملے میں عدالت کی جانب سے طلب کیے جانے کے احکامات کو ماننے سے بار بار انکار کرتے آئے ہیں۔ ان کے مطابق میلان کے مجسٹریٹ ان کے اس کیس سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
دفترِ استغاثہ کی درخواست کے جواب میں برلسکونی نے الزامات عائد کرنے والوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر مقدمہ دائر کرنے کی درخواست کے پیچھے سیاسی طور پر جانب دار عدلیہ کا ہاتھ ہے، جو اِس بہانے اُنہیں اقتدار سے رخصت کرنا چاہتی ہے۔
دفتر استغاثہ کے افسر اعلٰی Edmondo Bruti Liberati اور ان کے ساتھی ججوں نے ملک کے 74 سالہ وزیر اعظم سلویو برلسکونی پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے ایک نائٹ کلب میں ڈانس کرنے والی 17 سالہ مراکشی نژاد روبی نامی لڑکی کو اپنے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرنے کے لیے پیسے دینے کے علاوہ چوری کے مبینہ الزام میں گرفتار اسی لڑکی کو پولیس کی حراست سے رہائی دلوانے کے لیے اپنی طاقت کا ناجائز استعمال بھی کیا تھا۔
گو کہ اٹلی میں پیسے دے کر کسی سے جسمانی تعلق قائم کرنا جرم نہیں ہے تاہم 18 سال سے کم عمر لڑکی کے ساتھ ایسا تعلق قائم کرنا قانوناﹰ جرم ہے۔
ادھر اطالوی وزیر اعظم اپنے خلاف لگائے گئے ان دونوں الزامات کی تردید کر رہے ہیں۔ تاہم وہ اس بات کا اعتراف کر تے ہیں کہ خوبصورت خواتین ان کی کمزوری ہیں۔ اطالوی ٹیلی وژن پر دکھایا گیا ہے کہ کس طرح سلویو برلسکونی اپنا دفاع کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ یہ ان کے خلاف ایک سازش ہے اور انہوں نے کبھی بھی پیسے دے کر جنسی روابط قائم نہیں کئے: ’’پیسے کے عوض خواتین کو بلانا انتہائی فضول بات ہے۔ میں نے آج تک زندگی میں ایسا نہیں کیا۔ میری نظرمیں یہ بہت ہی گری ہوئی حرکت ہے۔"
آیا اطالوی وزیر اعظم کو عدالت میں بلایا جا سکتا ہے، یہ بات طے کرنے کے لیے ججوں کے پاس پانچ روز کا وقت ہے۔ جرم ثابت ہونے پر برلسکونی کو پندرہ سال تک کی سزائے قید ہو سکتی ہے۔
رپورٹ: عنبرین فاطمہ
ادارت: امجد علی