1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سمارٹ فون سے کیمرہ انڈسٹری پریشان حال

عابد حسین10 فروری 2016

حالیہ برسوں میں جدید اسمارٹ فونز اور اِس میں نصب کیمرے نے ایک انقلاب پیدا کر دیا ہے۔ سمارٹ فونز استعمال کرنے والے اب باقاعدہ کیمرے کے بجائے تصویر بنانے کے لیے اسمارٹ فونز کو ہی استعمال کرنے لگے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Hsa5
تصویر: YOSHIKAZU TSUNO/AFP/Getty Images

اسمارٹ فونز کے عروج سے جاپان کی مضبوط کیمرہ سازی کی صنعت روبہ زوال ہے۔ آج بھی جاپان کے کیمرے عالمی سطح پر انتہائی مقبول اور پسند کیے جاتے ہیں۔ ان میں کینن، اولمپس، سونی اور نائیکون خاص طور پر مشہور اور اہمیت کے حامل ہیں۔

اسمارٹ فونز کی آمد کی وجہ سے ڈیجیٹل کیمروں کی مانگ کم ہو چکی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ کسی زمانے میں ڈیجیٹل کیمروں نے حقیقت میں فوٹوگرافی کی دنیا میں انقلاب برپا کیر دیا تھا۔

تقریباً پانچ برس قبل یعنی سن 2011 میں شائقینِ فوٹوگرافی نے 130 ملین کیمرے خریدے تھے اور چار برس بعد سن 2015 میں صرف 47 ملین کیمرے فروخت ہوئے۔ کیمرہ انڈسٹری میں مالیاتی زوال کے اعداد و شمار حال ہی میں شائع کیے گئے ہیں۔ اِس صورت حال میں کیمرہ انڈسٹری نے زوال سے نکلنے کی کروٹ لیتے ہوئے عام ڈیجیٹل کیمروں میں ویب فرینڈلی آپشنز متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسٹینڈ کے ساتھ تصویر بنانےکے مقابلے میں اسمارٹ فونز سے ’سیلفی‘ لینے سے پرسنل فوٹوگرافی میں ایک نئی جہت سامنے آئی ہے۔ اب سیلفی بنانے کے شائقین کے لیے سیلفی اسٹک بھی متعارف کروا دی گئی ہے۔ دنیا بھر کے نوجوانوں کی طرح جاپانی نوجوان بھی اسمارٹ فونز اور سیلفی کے دیوانے بن چکے ہیں۔ انہی میں ایک نوجوان جاپانی لڑکی ناؤ نوگوچی ہے اور اُس نے کیمرہ انڈسٹری کے زوال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسمارٹ فونز اب سب کچھ ہیں اور اِس کے مقبول ہونے پر کیمرہ انڈسٹری کو شاکی ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ بھی جدید عہد کی ضروریات کو سمجھے۔

Agnieszka Radwanska macht Selfie mit Fans
اسمارٹ فونز سے ’سیلفی‘ لینے سے پرسنل فوٹوگرافی میں ایک نئی جہت سامنے آئی ہےتصویر: Getty Images/J. Finney

کیمرہ انڈسٹری کے لیے بظاہر یہ ایک اچھی خبر ہو سکتی ہے کہ ایک دو ہفتے قبل اسمارٹ فونز کے ورلڈ لیڈرز ایپل اور سام سنگ نے بتایا ہے کہ اُن کے فونز کی خرید میں کمی کا رجحان ظاہر ہو رہا ہے۔ اسمارٹ فونز میں کیمرہ و کمپیوٹر کو ایک ساتھ یکجا کرنے کے حوالے سے کیمرہ انڈسٹری کا کہنا ہے کہ اسمارٹ فونز کی تصویر جتنی بھی ہائی کوالٹی ہو جائے وہ ڈیجیٹل کیمرہ کے مساوی نہیں ہو سکتی۔ اِس تناظر میں مارکیٹ ریسرچ کے جرمن ادارے جی ایف کے(GfK) کے تجزیہ کار ہیریبیرٹ ٹِپنہاؤر کا کہنا ہے کہ انتہائی اعلیٰ کوالٹی کی جب بھی بات ہو گی تو وہاں کیمرہ انڈسٹری اسمارٹ فونز پر سبقت اور برتری کی حامل رہے گی۔ ٹپنہاؤر کے مطابق اسمارٹ فونز نے سستے کیمروں کو مارکیٹ سے تقریباً پوری طرح ختم کر دیا ہے اور یہی گلوبل کیمرہ انڈسٹری کا بہت بڑا نقصان ہے۔

سونی اور پیناسونک نے اپنے جرمن کیمرہ ساز حریف ادارے لائیکا کے ساتھ مشترکہ پراجیکٹ کے تحت جدید ڈیجیٹل کیمرہ تیار کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ اولمپس نے اپنی کیمرہ انڈسٹری کو میڈیکل کے شعبے میں استعمال ہونے والے کیمروں کی جانب منتقل کر دیا ہے۔ کونیکا مینولٹا نے کیمرہ سازی کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے پرنٹ اور آپٹیکل ٹیکنالوجی کو ترقی دینے کا بیڑہ اٹھا لیا ہے۔ اسی طرح فیوجی فلمز بھی دوسرے کاروبار کی جانب منتقل ہو رہا ہے۔