ایس او ایس میڈیٹیرانے نوبل کے متبادل انعام کی حقدار
28 ستمبر 2023ہر سال ہزاروں انسان بحیرہ روم کے ذریعے یورپ تک پہنچنے کا خواب لیے اس کٹھن رستے کو عبور کرنے کی کوشش کے دوران مر جاتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے اندازوں کے مطابق صرف 2022 ء میں 2400 سے زیادہ انسانوں نے یورپ پہنچنے کی اُمید میں بحیرہ روم عبور کرنے کی کوشش کی۔ لیکن ان کی صحیح تعداد اب بھی غیر یقینی ہے۔
ایس او ایس میڈیٹیرانے کے مطابق اس تنظیم نے اپنی کارروائیوں کے آغاز سے لے کر اب تک 36,000 سے زائد افراد کوسمندر میں ہنگامی حالات میں بچایا ہے۔
انسانی بحران اور اس تنظیم کا کردار
جمعرات 28 ستمبر کو اس این جی او کو ''نوبل انعام کا متبادل‘‘کہلائے جانے والے رائٹ لائیولی ہڈ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ انعام ہر سال ان شخصیات اور تنظیموں کو دیا جاتا ہے جوایک پر امن، پائیدار اور منصفانہ دنیا کے قیام کے لیے پُر عزم ہیں۔ ایس او ایس کو یہ انعام اس لیے بھی دیا گیا کہ یہ غیر قانونیتارکین وطن کی مشکلات اور مسائل کے بارے میں یورپی اداروں اور عوام کو یاد دہانی کراتی رہتی ہے۔
یہ ان یورپی اداروں کی اس انسانی بحران کی طرف نہ ہونے کے برابر توجہ اور بے عملی ہی تھی ،جس کے نتیجے میں 2015 ء میں ایس او ایس میڈیٹیرانے قائم کی گئی تھی۔ اس تنظیم کے بانی جرمن کپتان کلاؤس فوگل اور فرانسیسی ماہر بشریات سوفی بئیو ہیں۔ یہ تنظیم خود کو ''بحیرہ روم میں بچاؤ کے لیے یورپی انسانی تنظیم‘‘ کے طور پر پیش کرتی ہے۔ "اوشین وائکنگ" نامی کشتی 2019 سے اس امدادی تنظیم کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے بحیرہ روم کا سفر کر رہی ہے۔
بحیرہ روم اور غیر قانونی تارکین وطن کا سیلاب
ياد رہے کہ اطالوی حکومت کی طرف سے حال ہی میں بحیرہ روم کو عبور کرنے کی کوشش کرنے والےتارکین وطن کی تعداد میں '' واضح اضافے‘‘ سے نمٹنے کے لیے ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔ یہ ایمرجنسی تقریباً چھ ماہ تک لاگو رہے گی جبکہ اٹلی کے جنوب میں تارکین وطن کے بحران سے نمٹنے کی خاطر پانچ ملین یورو کی رقم فراہم کیے جانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
یہ رقم تارکین وطن کے لیے نئے استقبالیہ مراکز کے قیام کے فنڈز کے طور پر دی جائے گی۔ ادھر انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق 2023 ء کے آغاز سے اب تک سات ہزار سے زائد تارکین وطن کو سمندری سفر کے دوران ہی روک دیا گیا۔
( لوسیا شُلٹن ) ک م/ ش ر