1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سمندری طوفان ارما نے فلوریڈا میں تباہی مچا دہی

عاطف توقیر
11 ستمبر 2017

سمندری طوفان ارما کے ساتھ 130 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں، بارشوں اور سیلابوں نے امریکی ریاست فلوریڈا میں تباہ کن صورت حال پیدا کر دی، جہاں کئی مکانات اور کشتیاں تباہ ہو گئیں جب کہ تعمیراتی کرینیں ڈھ گئیں۔

https://p.dw.com/p/2jhLe
USA Florida Hurrikan Irma
تصویر: Reuters/S. Yang

اتوار کو سمندری طوفان ارما کی وجہ سے فلوریڈا کی قریب ساڑھے چھ سو کلومیٹر کی ساحلی پٹی پر شدید تباہی مچی۔ میامی، ویسٹ پام بیچ اور بحر اوقیانوس سے لگنے والے دیگر ساحلی علاقوں میں اس سمندری طوفان کی وجہ سے کئی ملین افراد تک بجلی کی رسائی تعطل کا شکار ہے۔

اِرما کے باعث تباہی: سیلاب، ہلاکتیں، لاکھوں گھر بجلی کے بغیر

سمندری طوفان ارما، کیریبیئن کے علاقے میں تباہی مچاتا ہوا

’اِرما، امریکی تاریخ کا مہنگا ترین طوفان ثابت ہو سکتا ہے‘

کیربیئن جزائر میں تباہی مچانے والے سمندری طوفان ارما کی شدت گزشتہ شب کسی حد تک کم ہوئی ہے اور اب اسے کیٹیگری ایک کا طوفان قرار دیا جا رہا ہے۔ کیریبیئن میں اس طوفان کے آغاز پر اس کی شدت کیٹیگری چارکی تھی۔ بتایا گیا ہےکہ اب بھی ایک بڑے علاقے میں ایک سو ساٹھ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

فی الحال یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ اس سمندری طوفان کی وجہ سے فلوریڈا میں کتنے افراد ہلاک ہوئے ہیں، تاہم یہ سمندری طوفان کیریبیئن کے علاقے میں 24 ہلاکتوں کا باعث بنا۔

فلوریڈا کے ایمرجنسی مینیجمنٹ کے ڈائریکٹر بریان کُون نے بتایا کہ اس طوفان کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کے حوالے سے تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔ ’’میں نے اب تک تباہ کن نقصان کی بابت نہیں سنا، مگر ایسا نہیں کہ نقصان ہوا ہی نہ ہو۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں فی الحال اطلاعات نہیں ہیں۔‘‘

USA Florida Hurrikan Irma
سمندری طوفان ارما نے ساحلی علاقوں کو بری طرح متاثر کیا ہےتصویر: Reuters/C. Barria

حکام کے مطابق طوفان سے شدید متاثرہ علاقوں میں دس فٹ سے بھی زیادہ بلند سطح کا طوفان دیکھا گیا اور وہاں گھریلو سامان اور فرنیچر گلیوں میں بہتا نظر آ رہا ہے۔

مقامی حکام کے مطابق ریسکیو ٹیمیں پیر کے روز سے گھر گھر جا کر بچ جانے والے افراد تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں جب کہ فوجی کارگو طیاروں کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں اشیائے خورد و نوش بھی گرائی جا رہی ہیں۔