سمندری طوفان اِرما فلوریڈا تک پہنچ گیا
طاقتور سمندری طوفان امریکی ریاست فلوریڈا کے جنوب تک پہنچ گیا ہے۔ قبل ازیں حکام نے تریسٹھ لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی تھی۔
بحراوقیانوس کا انتہائی طاقتور طوفان اِرما امریکی ریاست فلوریڈا کے چھوٹے چھوٹے جزائر کے سلسلے کے قریب پہچنے والا ہے۔ ان جزائر کا سلسلہ ’فلوریڈا کیز‘ کہلاتا ہے۔
سمندری طوفانوں پر نگاہ رکھنے والے امریکی ادارے کے مطابق اس وقت طوفان کی شدت بہت زیادہ ہے اور یہ کیٹگری چار کا طوفان ہے۔
ہیری کین مرکز نے اِرما کے ساتھ چلنے والی تیز ہواؤں کی رفتار210 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد بتائی ہے۔
فلوریڈا کیز سے ٹکرانے کے بعد سمندر کی لہروں کی بلندی ساڑھے چار میٹر سے زائد ہو سکتی ہے۔
اِس امریکی ریاست کا مغربی ساحلی علاقہ سمندری طوفان کے نشانے پر ہے۔ اس طوفان کی آمد سے قبل فلوریڈا میں لاکھوں افراد کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہونا پڑا ہے۔
تیز ہواؤں کے ساتھ ساتھ ہونے والی شدید بارش کی وجہ سے بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ فلوریڈا پاور اینڈ لائٹ کمپنی کے مطابق ساڑھے چار لاکھ گھرانے متاثر ہو چکے ہیں۔
اندازوں کے مطابق یہ سمندری طوفان فلوریڈا کے ساحلی شہر میامی کو بھی شدید متاثر کر سکتا ہے۔ لوگوں نے حفاظتی اقدامات کے تحت اپنی دکانوں اور کھڑکیوں کے سامنے لکڑی کے بڑے بڑے بورڈز لگا دیے ہیں۔
خلیجی ممالک نے میامی سے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے خصوصی پروازوں کا بندوبست بھی کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس قدرتی آفت کے آنے سے قبل میامی کے ساحل پر سیاحوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہیں وہاں سے نکالا جا چکا ہے۔
گزشتہ ایک صدی میں اِرما کو بحر اوقیانوس سے اٹھنے والے انتہائی شدید اور طاقتور ترین طوفانوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔ فلوریڈا سے ٹکرانے پر اس ریاست کی ساحلی پٹی پر شدید بارشوں اور تیز رفتار جھکڑوں سے وسیع پیمانے پر نقصانات ہونے کا خطرہ ہے۔
اس کے ساتھ چلنے والی ہواؤں کی رفتار260 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد ہے اور اسی شدت کے ساتھ اس نے کیوبا کی شمالی ساحل کو جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب میں اپنی لپیٹ میں لیا تھا۔ کیوبا کی شمالی ساحلی پٹی پر ہونے والے نقصان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
بحیرہ کریبیین میں واقع کئی جزائر جو اِرما کے راستے میں آئے، وہاں بے پناہ تباہی و بربادی دیکھی گئی ہے۔ اس طوفان کی لپیٹ میں آ کر کریبیین سمندری جزائر میں اب تک 25 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔