1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سمندری طوفان 'ریمال' کی بنگلہ دیش اور بھارت میں تباہ کاریاں

27 مئی 2024

سمندری طوفان 'ریمال' کے نتیجے میں بنگلہ دیش کے ساحلی علاقوں میں لاکھوں افراد بے گھر اور کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئے۔ بھارت میں بھی طوفان نے قہر برپا کیا تاہم محکمہ موسمیات نے اس کے مسلسل کمزور ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4gJgH
بنگلہ دیش میں درجنو ں ساحلی گاؤں سیلاب کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں
بنگلہ دیش میں درجنو ں ساحلی گاؤں سیلاب کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیںتصویر: Syed Mahamudur Rahman/NurPhoto/IMAGO

'ریمال' کے نتیجے میں بنگلہ دیش کے ساحلی علاقوں میں لاکھوں افراد بے گھر اور کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ بھارتی صوبے مغربی بنگال میں بھی کم از کم دو افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ ریمال سمندری طوفان، تیز ہواؤں اور سیلاب کی وجہ سے دونوں ملکوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ سڑک، ریل اور فضائی خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

بنگلہ دیش میں سمندری طوفان، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور

جنوبی بھارتی شہر چنئی میں سمندری طوفان کے بعد سیلاب

بنگلہ دیش کی ٹیلی ویژن کی خبروں کے مطابق ملک کے درجنو ں ساحلی گاؤں سیلاب کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ سمندری طوفان کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے لاتعداد پل اور باندھ بہہ گئے یا انہیں کافی نقصان پہنچا ہے اور سینکڑوں مکانات منہدم ہو گئے۔

بنگلہ دیشی حکام نے گوکہ ہلاکتوں کی تعداد اب تک نہیں بتائی ہے لیکن ڈھاکہ کے سمئے ٹی وی کے مطابق کم از کم سات افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ دو دیگر اپنی کشتی سمیت لاپتہ ہیں۔

بنگلہ دیش کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے نائب وزیر محب الرحمان نے بتایا کہ تقریباً آٹھ لاکھ لوگوں کو متاثرہ علاقوں سے نکال کر نو ہزار سے زائد عارضی کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔ حکومت نے اگلی اطلاع تک خطے میں تمام اسکولوں اور کالجوں کو بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

موچا طوفان سے میانمار اور بنگلہ دیش میں لاکھوں افراد متاثر

بنگلہ دیش: سمندری طوفان سترنگ کی تباہ کاریاں، نو افراد ہلاک

'ریمال' اتوار کو بنگلہ دیش کے جنوبی ساحل سے ٹکرایا تھا۔ 135کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواوں اور زبردست بارش کی وجہ سے بجلی کے کھمبے اور درخت اکھڑ گئے، جس کی وجہ سے بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی اور لاکھوں لوگوں کو تاریکی میں رات گزارنا پڑا۔

135کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواوں اور زبردست بارش کی وجہ سے بجلی کے کھمبے اور درخت اکھڑ گئے
135کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواوں اور زبردست بارش کی وجہ سے بجلی کے کھمبے اور درخت اکھڑ گئےتصویر: Satyajit Shaw/DW

بھارت کے مغربی بنگال میں طوفان کا اثر

بنگلہ دیش کے مونگلا بندرگاہ سے نکلنے کے بعد 'ریمال' بھارتی صوبے مغربی بنگال کے ساگر جزیرے سے ٹکرایا۔بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کی رفتار 135کلومیٹر فی گھنٹے تھی۔

بھارتی محکمہ موسمیات نے پیر کے روز اپنی تازہ ترین بلیٹن میں کہا ہے کہ ریمال کمزور ہوتا جا رہا ہے اور آج دن میں اس کے مزید کمزور پڑجانے کی توقع ہے۔

چونکہ بھارتی حکام کو اس سمندری طوفان کا پہلے سے ہی انداز تھا اس لیے ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور سکیورٹی فورسز کو پورے مغربی بنگال اور شمال مشرقی ریاستوں میں پہلے سے ہی ہائی الرٹ پر رکھا گیا تھا۔

شمال مشرقی ریاستوں آسام، میگھالیہ، تری پورا، منی پور اور میزورم میں ضلعی انتظامہ نے طوفان اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کرنے کی کوشش کے تحت احتیاطی اقدامات کیے تھے۔

سڑک، ریل اور فضائی خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں
سڑک، ریل اور فضائی خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیںتصویر: Satyajit Shaw/DW

ریل، سڑک اورفضائی سروس معطل

ریمال کی وجہ سے کولکاتا اور جنوبی بنگال میں ریل، سڑک اور فضائی خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ مشرقی اور جنوبی مشرقی ریلویز کو متعدد ٹرینیں منسوخ کرنی پڑیں جب کہ کولکاتا میں بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پچھلے 21 گھنٹوں میں 394 پروازیں منسوخ کی گئیں۔ تاہم آج پیر کے روز پروازیں بحال ہوگئی ہیں۔ کولکاتا میں شیاما پرساد مکھرجی بندگاہ پر بھی سرگرمیاں ٹھپ پڑ گئیں۔

مغربی بنگال میں حکام نے بتایا کہ ایک لاکھ دس ہزار سے زائد لوگوں کو متاثرہ علاقوں سے نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے۔

دریں اثنا وزیر اعظم نریندر موودی نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں صورت حال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔ ادھر مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے کہا کہ صورت حال پر قریبی نگاہ رکھے ہوئے ہیں جب کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنی حکومت کی طرف سے امداد کی یقین دہانی کرائی۔

ج  ا/   ص ز (اے پی، روئٹرز)