سنسی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کی فتح
26 فروری 2011سری لنکا کو جیت کے لیے 278 رنز کا ہدف ملا تھا مگر اس کے بلے باز مقررہ پچاس اوورز میں نو کھلاڑیوں کے نقصان پر 266 رنز بناسکے۔ عالمی کپ مقابلوں کے سلسلے میں گروپ اے کی ان دو اہم ٹیموں کے معرکے کو خاصی اہمیت دی جارہی تھی۔
پاکستان کے کپتان شاہد آفریدی نے ٹاس جیت کر سری لنکا کے خلاف بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ افتتاحی بلے باز نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکے۔ پاکستان کی اننگز میں نمایاں بلے باز یونس خان اور مصباح الحق رہے۔ دونوں نے نصف سنچریاں سکور کیں۔ مصباح الحق نے 83 اور یونس خان نے 72رنز بنائے۔
جواب میں سری لنکا کا آغاز اچھا رہا۔ افتتاحی بلے بازوں نے پراعتماد انداز میں رنز سمیٹے۔ ان کی پہلی وکٹ 15ویں اوور میں 76 رنز کے مجموعی سکور پر گری جب تھارنگا محمد حفیظ کی گیند پر آفریدی کو کیچ دے بیٹھے۔ اس کے بعد آفریدی نے اپنی سپن بولنگ کا جادو جگایا اور انفرادی طور پر چار سری لنکن بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
آفریدی نے دس اوورز میں 34 رنز کے عوض چار وکٹیں حاصل کیں۔ آفریدی کی ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں 300 وکٹیں بھی مکمل ہوگئی ہیں۔ انہیں دن کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
پاکستان کی جانب سے شعیب اختر نے دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد حفیظ، عمر گل اور عبد الرحمان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ آج کے میچ کے دوران پاکستانی فیلڈرز نے سری لنکن کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کے پانچ مواقع ضائع بھی کیے۔ وکٹ کیپر کامران اکمل نے دو بار سٹمپنگ کے موقع گنوائے۔
اگرچہ دونوں ٹیموں نے اپنے اپنے پہلے میچ میں نان رینکنگ ٹیموں کے خلاف ایک بڑے مارجن کے ساتھ کامیابی حاصل کی ہے، تاہم یہ میچ دونوں ٹیمیں کے لیے ہی ایک امتحان ثابت ہوا، جس میں آخرکار پاکستان سرخرو ہوا۔
ابھی تک عالمی کپ مقابلوں میں یک طرفہ میچ ہی دیکھنے کو ملے ہیں لیکن اس میچ میں سری لنکا اور پاکستان کے ٹکراؤ کے نتیجے میں تماشائیوں کو صحیح معنوں میں تفریح ملی۔ سری لنکن بلے بازوں نے جم کر ہدف کا تعاقب کرنے کی کوشش کی اور آخری لمحے تک ڈٹے رہے۔ ان کے نمایاں بلے باز چمارا سلوا رہے جنہوں نے 57 رنز بنائے۔ کپتان سنگاکارا نے 49 رنز بنائے۔
بظاہر اس میچ میں پاکستان کو ایک نفسیاتی برتری حاصل تھی کیونکہ پاکستان نے عالمی کپ مقابلوں کے سلسلے میں کھیلے گئے تمام چھ میچوں میں سری لنکا کو شکست دے رکھی ہے۔ جبکہ پاکستان نے کولمبو کے پریما داسا سٹیڈیم میں اپنے گزشتہ پانچ میچوں میں بھی کامیابی حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کر رکھا ہے۔
سری لنکا کے سابق کپتان مہیلا جے وردنے نے میچ سے قبل کہا تھا،’ مجھے حیرت ہے کہ پاکستان کا نام ٹورنامنٹ کے چھ بہترین ٹیموں میں شامل کیوں نہیں کیا گیا ہے، کیونکہ یہ ٹیم بلے بازی اور بولنگ سے میچ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس ٹورنامنٹ کی ایک فیورٹ ٹیم ہے اور سری لنکا کی ٹیم ہر طریقے سے تیار رہے گی۔
رپورٹ : شادی خان سیف/ عاطف بلوچ
ادارت : عاطف توقیر