سوات: انتہاپسندوں کے لیے انضمامی مراکز، تصاویر
پاک فوج کے تربیتی ادارہ مشال سے مزید تریسٹھ شدت پسندی سے تائب افراد کو تربیت مکمل ہونے کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔ یہاں اب تک گیارہ سو سے زائد نوجوان تربیت حاصل کر چکے ہیں۔
سوات کے علاقہ گلی باغ میں پاک فوج کے تربیتی ادارے مشال سے شدت پسندی سے تائب 63 افراد کی رہائی کے حوالے سے ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی۔
پاک فوج کے تربیتی ادارے مشال سے اب تک 1132 افراد کو تربیت مکمل ہونے کے بعد رہا کیا جا چکا ہے۔
فوج کے قائم کردہ مشال سینٹر میں شدت پسندی سے تائب افراد الیکٹریشن کورس کی کلاس میں بیٹھے ہیں.
مشال میں ذہنی نشوونما کی تربیت دینے والے ماہر نفسیات محمد نبی چمکنی کا کہنا ہے کہ مشال میں مختلف طریقوں سے تربیت دی جاتی ہے۔
ان اداروں میں ایک ’صباؤن‘ بھی ہے، جہاں 18سال سے کم عمر شدت پسندی سے تائب بچوں کو تربیت دی جاتی ہے۔ دوسرا ادارہ ’مشال‘ جہاں 18سال سے زائد عمر والے افراد کو تربیت دی جاتی ہے۔
سوات آپریشن کے بعد پاکستانی فوج نے عسکریت پسندی میں ملوث نوجوانوں کو گرفتار کر کے ان کے لیے بحالی مراکز قائم کیے، جہاں ان کی سماجی، معاشرتی، دینی و دنیاوی تعلیم اور کمپیوٹر ٹریننگ کے ساتھ ساتھ ان کی ذہنی نشوونما کی جاتی ہے۔
2007ء سے لے کر 2009ء تک سوات کی شورش کے دوران طالبان نے سینکڑوں افراد کو اپنے ساتھ بھرتی کرلیا تھا، جن میں کثیر تعداد نوجوانوں کی تھی۔
کور کمانڈر پشاور خالد ربانی نے تربیت مکمل کرنے والے افراد میں انعامات تقسیم کیے اور کہا کہ سوات میں امن کا قیام عوام، پولیس اور فوج کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔
مشال میں تربیت مکمل کرنے والے افراد تقریب کے دوران روایتی موسیقی پیش کر رہے ہیں۔
تقریب میں کور کمانڈر پشاور خالد ربانی، پاک فوج کے اعلیٰ افسران اور مقامی عمائدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔