سونے کی عالمی مانگ: بھارت اور چين سر فہرست
19 اگست 2011سونےکی بڑھتی ہوئی قيمت کے باوجود چين اور بھارت کی کليدی منڈيوں ميں اس قیمتی دھات کی بہت زیادہ طلب برقرار رہے گی۔
اس سال جون میں ختم ہونے والی سہ ماہی ميں سونے کی عالمی مانگ 919.8 ٹن تھی، جو پچھلے سال کے مقابلے ميں 17 فيصد کم تھی۔ سونے کی عالمی کونسل WGC ايک صنعتی ادارہ ہے۔ اُس کا کہنا ہے کہ سونے اور خاص طور پر جواہرات کی مانگ اب بھی اچھی ہے۔ سونے کی سب سے زيادہ سہ ماہی طلب گزشتہ برس کے آخری تین مہینوں کے دوران دیکھنے میں آئی تھی۔ تب دنیا بھر میں جو سونا خریدا گیا تھا، اس کی قیمت 44.7 ارب ڈالر بنتی تھی۔
ورلڈ گولڈ کونسل کے ماہرين کا اندازہ ہے کہ رواں سال کے بقيہ حصے کے دوران بھی بھارت اور چين میں اس بیش قیمت دھات کی مسلسل زیادہ طلب کی وجہ سے سونے کی زبردست مانگ برقرار رہے گی۔ ان ماہرین کا کہنا ہے کہ يورو زون اور امريکہ کے ذمے قرضوں کی غير يقينی صورتحال، افراط زر کے دباؤ اور عالمی مر کزی بينکوں کی طرف سے سونے کی خريداری کی وجہ سے بھی اس دھات ميں سرمايہ لگانے کے رجحان ميں اضافہ ہو گا۔
عالمی گولڈ کونسل کے انويسٹمنٹ مينيجنگ ڈائریکٹر مارکوس گرب نے کہا: ’’بھارت اور چين ميں سونے کی زبردست مانگ سے يہ ظاہر ہوتا ہے کہ صارفين قيمتوں کی موجودہ فضا کو قبول کر چکے ہيں۔ اس کے علاوہ بڑے معاشی معاملات ميں غيريقينی، قرضوں کے ابھی تک جاری بحران اور افراط زر کے وسيع دباؤ کی وجہ سے بھی سونے کی مانگ اپنی بہت اونچی سطح پر ہی رہے گی۔‘‘بھارت اور چين کی طرح ويت نام، انڈونيشيا، جنوبی کوريا اور تھائی لينڈ جيسی دوسری ايشيائی معيشتيں بھی افراط زر کی اونچی شرحوں کا سامنا کر رہی ہيں۔ افراط زر کی اونچی شرح سونے کی مانگ ميں اضافے کا ايک اہم محرک ہے۔
بھارت دنيا ميں سب سے زيادہ سونا درآمد اور صرف کرتا ہے۔ سونے کی عالمی مانگ ميں اُس کا حصہ ايک تہائی ہے جبکہ چين میں بھی اس کی مانگ تيزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔ بھارت نے اس سال کی پہلی ششماہی ميں 450 ٹن سونا خريدا، جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے دوران خريدے گئے سونے سے 21 فيصد زيادہ تھا۔ اقتصادی تجزيہ نگار لوئيس اسٹريٹ کے مطابق بھارت ميں معاشی خوشحالی ميں اضافے اور افراط زر کے دباؤ کی وجہ سے سونے کی مانگ ميں اور زيادہ اضافے کا امکان ہے۔
امريکہ کی کريڈٹ ريٹنگ ميں کمی کے خدشات اور يورو زون کے بحران پر تفکرات کے نتيجے ميں اس ہفتے عالمی منڈیوں میں سونے کی فی اونس قيمت 1814.95 ڈالر کی نئی ريکارڈ حد تک پہنچ گئی تھی، کیونکہ ایک بہت قيمتی دھات کے طور پر سونے کو غير يقينی اقتصادی حالات ميں ايک محفوظ اثاثہ سمجھا جاتا ہے۔
رپورٹ: شہاب احمد صديقی
ادارت: مقبول ملک