سویڈن میں ٹرک کے ذریعے ’دہشت گردانہ‘ حملہ، سیکرٹ سروس
7 اپریل 2017نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق یہ واقعہ آج اسٹاک ہوم کے وسط میں پیش آیا، جہاں ایک ٹرک ایک شاپنگ اسٹریٹ میں ایک ہجوم پر چڑھ دوڑا اور پھر ایک ڈیپارٹمنٹل سٹور میں گھُس گیا۔ اس واقعے کے فوراً بعد لوگ خوف و ہراس کا شکار ہو کر افراتفری میں وہاں سے بھاگ نکلے۔
سویڈن کی انٹیلیجنس ایجنسی ساپو (Sapo) کی ایک خاتون ترجمان نینا اوڈرمالم نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ یہ جان بوجھ کر کیا جانے والا ایک حملہ تھا، جس میں ’لوگ ہلاک اور زخمی بھی ہوئے ہیں‘۔
روئٹرز کے مطابق اس واقعے میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں اور سویڈن کے وزیر اعظم نے بھی دو ہی ہلاکتوں کا ذکر کیا ہے تاہم سویڈن کی پولیس نے اب تین ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ اس سے پہلے سویڈش ریڈیو نے اس واقعے میں تین افراد کی ہلاکت کا ذکر کیا تھا۔ سویڈش ریڈیو کے مارٹن سوینگسن نے بتایا تھا:’’میں نے کم از کم تین لاشیں دیکھی ہیں لیکن شاید زیادہ بھی ہوں۔‘‘ پولیس نے اس تعداد کی تصدیق نہیں کی۔ روئٹرز کے ایک ذریعے نے اس واقعے کے بعد موقع پر انسانی جسموں کی طرح کے کئی اجسام کمبلوں سے ڈھکے ہوئے دیکھے۔
مرکزی اسٹاک ہوم کے متاثرہ علاقے کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور پولیس اور ایمرجنسی سروسز کے عملے کے ارکان بھاری تعداد میں موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ پولیس نے علاقے سے تمام افراد کو باہر نکال لیا ہے۔
سویڈن کے نشریاتی ادارے ایس وی ٹی کے مطابق جائے ’واردات‘ پر فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ سویڈن کی نیوز ایجنسی ٹی ٹی کے مطابق بہت سے لوگوں کو ایمبولینس میں ڈال کر تیزی سے وہاں سے لے جایا گیا ہے۔
لائیو ٹی وی فوٹیج میں دکھایا جا رہا ہے کہ کیسے ڈروٹ ننگاتان اسٹریٹ کے آہلینس نامی اسٹور سے دھواں اُٹھ رہا ہے۔ یہی وہ اسٹور ہے، جس میں یہ ٹرک جا گھُسا تھا۔ روزنامے آفٹن بلڈیٹ سے باتیں کرتے ہوئے ایک عینی شاہد جان گران روتھ نے بتایا:’’ہم جوتوں کی ایک دکان میں کھڑے تھے اور ہم نے کچھ سنا ... اور پھر لوگوں کے چیخنے چِلانے کی آوازیں آنے لگیں۔ میں نے شاپ سے باہر دیکھا تو مجھے ایک بڑا ٹرک نظر آیا۔‘‘