سُپر کبڈی لیگ میں خواتین کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی
پاکستان کے صوبے پنجاب کے شہر لاہور میں سُپر کبڈی لیگ جاری ہے۔ اس لیگ میں ملک بھر کے مختلف شہروں کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ اس موقع پر خواتین کبڈی کی کھلاڑیوں کے مقابلے کا بھی انعقاد کیا گیا۔
مقابلے کو شائقین نے خوب پسند کیا
لڑکیوں کی دو ٹیمیں اسٹرابیری ایمبیشنز اور اسٹرابیری ڈریمز کے درمیان اس مقابلے کو شائقین نے خوب پسند کیا۔ قومی چیمئن شپ کے علاوہ یہ پہلا موقع تھا کہ کبڈی کی خواتین کھلاڑیوں نے پاکستان میں کسی مقابلے میں اپنے کھیل کے جوہر دکھائے ہیں۔
جاندار مقابلہ
لاہور، سیالکوٹ، گجرانوالہ، مظفر گڑھ اور ملک کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والی ان کھلاڑیوں نے اپنی شاندار کارکردگی سے حاضرین سے خوب داد وصول کی۔
’’ساری رات سو نہیں پائی‘‘
کھلاڑی لائبہ مسعود کا کہنا تھا، ’’میں اس کھیل کے لیے اتنی پرجوش تھی کہ میں ساری رات سو نہیں پائی‘‘۔ ایک اور کھلاڑی شانزے سیالکوٹ میں اپنا پرچہ دے کر میچ کھیلنے لاہور پہنچی تھیں۔ اس کھیل میں اسٹرابیری ایمبیشنز، اسٹرابیری ڈریمز کو ہرانے میں کامیاب ہو گئی تھی۔
قومی کبڈی ٹیم کی کپتان
پاکستان کی قومی کبڈی ٹیم کی کپتان خزیمہ سعید کا کہنا ہے،’’ ہم بیرون ملک کھیل چکی ہیں لیکن یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ہم پاکستانی شائقین کے سامنے کھیل رہی ہیں۔ اس لیے بہت زیادہ خوشی بھی ہے اورتھوڑی بہت گھبراہٹ بھی۔‘‘
کھیلوں میں لڑکیوں کی شمولیت
سُپر کبڈی لیگ کے بانی حیدر علی داؤد نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا،’’ لڑکیوں کی ٹیموں کے مقابلوں کا انعقاد اس لیے ضروری تھا تاکہ کھیلوں میں لڑکیوں کی شمولیت اور خاص طور پر کبڈی میں ان کے حصہ لینے کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔‘‘
لڑکیوں کی کبڈی ٹیم کا مستقبل
حیدر علی داؤد کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی کبڈی ٹیم کا مستقبل بہت روشن ہو سکتا ہے اگر انہیں میڈیا کوریج دی جائے اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر ان کے کھیل کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔