سگریٹوں کے ٹکڑے اٹھانے کا خرچ کمپنیوں سے لینے کا منصوبہ
30 مارچ 2021اس نئے پلان کے تحت برطانوی حکومت سگریٹ تیار کرنے والی بڑی کمپنیوں سے سالانہ چالیس ملین پاؤنڈ وصول کرے گی۔ خیال ہے کہ برطانوی حکومت سگریٹوں کے ٹکڑے اٹھانے اور صفائی کے لیے اس سے کہیں زیادہ رقم خرچ کرتی ہے۔
جونیئر وزیر ماحولیات ربیکا پو کا منگل کو ایک بیان میں کہنا تھا، ''سگریٹ کمپنیوں کی وجہ سے گندگی پھیل رہی ہے اور ہم وہ ان تمام امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ کس طرح ان کمپنیوں کو مکمل جوابدہ بنایا جا سکتا ہے۔‘‘
مختلف برطانوی محکمے اس حوالے سے مشاورت کر رہے ہیں کہ سگریٹوں کے ٹکڑوں اور اس سے منسلک دیگر کوڑے کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے مکمل اخراجات تمباکو کمپنیوں سے ہی وصول کیے جائیں۔ حال ہی میں برطانیہ میں کرائے گئے ایک سروے کے مطابق ملک میں بکھری گندگی کی بدترین شکل سگریٹوں کے فلٹر ہی ہیں۔ جن مقامات کا جائزہ لیا گیا، ان میں سے اسی فیصد مقامات پر سگریٹوں کے فلٹر یا ٹکڑے ملے۔
سگریٹوں کے ٹکڑے ماحولیات کو بھی شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق سگریٹ کا پھینکا ہوا ایک ٹکڑا چالیس لیٹر تک زیر زمین پانی آلودہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سگریٹوں کے ٹکڑے نہ صرف جانوروں بلکہ مچھلیوں کی صحت کے لیے بھی خطرناک ہیں۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق کھلے یا سبز مقامات پر پھینکے گئے سگریٹ مکمل طور پر گلنے سڑنے میں دو سال تک لگ جاتے ہیں۔
ا ا / ش ج (روئٹرز، اے ایف پی)