شام: عرب لیگ کے سربراہ کا دورہ ملتوی
7 ستمبر 2011عرب لیگ کے سربراہ کے دورے کا مقصد شامی حکومت کو مظاہرین کے خلاف پر تشدد کارروائیوں سے روکنے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔ شام حکومت کے مطابق ان کے دورے کے لیے نئی تاریخ کا جلد اعلان کر دیا جائے گا۔ خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق نبیل العربی اسد حکومت کو تیرہ نکاتی اصلاحاتی ایجنڈا پیش کرنے والے تھے، جس کے تحت دمشق حکومت کو تین سال کے اندر اندر انتخابات کروانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
شامی حکومت کے مطابق، ’’شام نے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نبیل العربی سے کہا ہے کہ وہ اپنا دورہ ملتوی کر دیں، اس باعث کہ بعض معاملات ہمارے اختیار میں نہیں ہیں۔ ہم نے ان کو ان معاملات کے بارے میں بتا دیا ہے اور ان کے دورے کی نئی تاریخ جلد طے کرلی جائے گی۔‘‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق العربی کی جانب سے شامی حکومت کو جو تجاویز پیش کی گئی ہیں ان میں شامی صدر بشار الاسد کو تین برس کے اندر انتخابات کرانے کا پابند بنانا، کثیر الجماعتی سیاسی نظام کا نفاذ اور حکومت مخالف مظاہرین پر کریک ڈاؤن فوری طور پر بند کرنا شامل ہیں۔ عرب لیگ کے وفد کی شامی حکام سے ملاقات کا فیصلہ حال ہی میں قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ کے ایک غیر معمولی اجلاس میں کیا گیا تھا۔
دوسری جانب شام کی انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ شام میں حکومتی سکیورٹی فورسز کی تازہ ترین کارروائیوں کے نتیجے میں ایک پندرہ سالہ نوجوان سمیت چار شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ شام سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پیر کے روز ملک بھر میں تیرہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یورپی یونین اور بین الاقوامی برادری کی جانب سے ان ہلاکتوں کی مذمت کی جا رہی ہے اور شام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ مظاہرین پر تشدد فوری طور پر روک دے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد