شامی سکیورٹی فورسز کی فائرنگ، چار افراد ہلاک
15 مئی 2011عینی شاہدین کے مطابق فوج نے کم از کم چار افراد کو مغربی شام کے شورش زدہ صوبے حُمص کے علاقے تل کلخ میں ہلاک کر دیا ہے۔ عرب ٹیلی وژن الجزیرہ کے مطابق ہفتے کے روز ہلاک ہونے والے چار شامی باشندے درجنوں دوسرے افراد کے ہمراہ شامی علاقہ تل کلخ چھوڑ کر لبنان جانے کی کوشش میں تھے۔ تل کلخ لبنان کی سرحد کے بالکل قریب واقع ہے۔ جمعے کے روز اسی شہر میں شامی صدر بشارالاسد کے خلاف ریلی نکالی گئی تھی، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی۔
ایک عینی شاہد نے خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا، ’ کل صبح سے تل کلخ میں گشت کرنے والی سکیورٹی فورسز نے مشین گنوں سے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک جبکہ کئی زخمی ہوئے۔‘
مقامی ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ایک زخمی فرد کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے۔ ایک عینی شاہد نے الجزیرہ کو بتایا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے کم ازکم 19 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
شام میں تازہ ترین تشدد کی لہر، ہلاک ہونے والے تین مظاہرین کی نماز جنازہ میں تقریباﹰ 8000 افرد کی جمعے کے روز شرکت کے بعد شروع ہوئی ہے۔
جمہوریت کے حامی افرد کا کہنا ہے کہ تل کلخ کے داخلی راستوں پر فوجی چوکیاں قائم کر دی گئی ہیں جبکہ فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ سرحد پر تعینات لبنانی سکیورٹی اہلکاروں نے بھی بتایا ہے کہ سرحد کی دوسری طرف فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
حکومت کی طرف سے ایک حالیہ بیان میں اعلان کیا گیا تھا کہ اگلے چند روز میں 'قومی مذاکرات‘ کا آغاز کر دیا جائے گا، جس کے ذریعے حاصل ہونے والی سفارشات کی روشنی میں ملک میں سیاسی اور جمہوری اصلاحات کی جائیں گی۔
شام کی حکومت مظاہرین کے خلاف طاقت کے اندھادھند استعمال کی وجہ سے عالمی برادری کی شدید تنقید کا شکار ہے جبکہ عالمی سطح پر دمشق حکومت سے مطالبات بھی کئے جا رہے ہیں کہ وہ مظاہرین کے خلاف طاقت کا بے دریغ استعمال ترک کرے۔ شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کے مطابق رواں برس 18 مارچ سے شروع ہونے والے ان حکومت مخالف مظاہروں میں اب تک سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 800 سے زائد ہے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: عاطف توقیر