شامی مہاجر کی طرف سے جرمن بیوروکریسی کا حل ’بیوروکریزی‘
10 اگست 2016شامی مہاجر منظر خطاب برلن پہنچا، تو وہ جرمن زبان کا ایک لفظ تک نہیں جانتا تھا مگر اس کے ہاتھ میں فارم تھما دیے جاتے تھے، جو مکمل طور پر جرمن زبان میں ہوتے تھے اور اسے انہیں اکیلے ہی پُر کرنا ہوتا تھا۔
اسی لیے پچھلا پورا برس خطاب نے صرف جرمن زبان ہی نہیں سیکھی بلکہ دیگر پانچ مہاجرین اور تارکین وطن کے ساتھ مل کر ایک ایسی اسمارٹ فون ایپ تیار کی، جس سے بہت سی مشکلات آسان ہو جاتی ہیں۔
اس ایپ کا نام ’بیوروکریزی‘ ہے اور اسے آئندہ جنوری میں باقاعدہ طور پر استعمال کے لیے پیش کر دیا جائے گا۔ یہ ایپ مختلف فارموں کو عربی اور انگریزی میں ترجمہ کر دیتی ہے جب کہ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ جرمنی آنے والے کسی نئے شخص کو کس کس دفتر میں کون کون سا فارم جمع کرانا ہے اور اپنا بینک اکاؤنٹ کیسے کھولنا ہے۔ یہ ایپ برلن میں مختلف سرکاری دفاتر تک جانے والے راستوں کی نشان دہی بھی کرتی ہے۔
23 سالہ خطاب کا تعلق شامی ساحلی شہر لاذقیہ سے ہے۔ اس نے گزشتہ برس شام میں لازمی فوجی خدمت سے بچنے کے لیے ہجرت کی تھی۔ خطاب کے مطابق اسے اس ایپ کی تخلیق کا خیال برلن میں مختلف رجسٹریشن مراکز پر موجود درجنوں مہاجرین اور ان کے ہاتھوں میں ڈھیروں فارم دیکھ کر آیا تھا۔
روئٹرز کے ساتھ بات چیت میں خطاب نے کہا، ’’جب ہم یہ فارم کسی جرمن کو بھی دیتے ہیں، تو وہ بھی بعض چیزیں سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ آپ خود سوچیے، اگر کسی جرمن کے لیے ان فارموں میں درج باتیں سمجھنا مشکل ہیں تو ہم کیسے انہیں ٹھیک سے پڑھ یا سمجھ پائیں گے۔‘‘
خطاب نے اس ایپ کا نام لفظ بیوروکریسی کو کچھ بگاڑ کر ’بیوروکریزی‘ رکھا ہے۔ ’’جب کچھ لوگ یہ سنتے ہیں تو کہتے ہیں، تم نے کیا کہا؟ بیوروکریزی؟ یہ زبردست نام ہے۔‘‘
خطاب نے اپنے دوستوں کے ہم راہ یہ ایپ برلن میں ایک غیرسرکاری تنظیم کی جانب سے جرمن معاشرے میں مہاجرین کے بہتر انضمام سے متعلق چلائے جانے والے ایک اسکول میں کمپیوٹر کوڈنگ کی تربیت کے بعد تیار کی ہے۔
اس ایپ نے مقامی طور پر سافٹ ویئر تیاری کا ایک مقابلہ جیتا اور بعد میں اسے رواں برس اسٹارٹ اپ یورپ ٹیکنالوجی کانفرنس کی جانب سے بھی تعریف و توصیف سے نوازا گیا۔