1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی مہاجرین زہریلی ٹافیوں کے مانند ہیں، ٹرمپ جونیئر

عاطف بلوچ20 ستمبر 2016

ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں شامی مہاجرین کو زہریلی ٹافیوں سے بھرے ایک برتن کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کو انہیں قبول نہیں کرنا چاہیے۔ امریکا میں اس ٹوئٹ پر شدید ردعمل ظاہر کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1K5MX
Türkei Kilis Kind an syrisch-türkischer Grenze
تصویر: Dona Bozzi/Pacific Press/picture alliance

ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے اپنے ایک تازہ ٹوئٹ میں اپنے والد کی صدارتی مہم میں کردار ادا کرتے ہوئے یہ متنازعہ ٹوئٹ کیا تو سماجی رابطوں کی اس ویب سائٹ پر ایک گرما گرم بحث شروع ہو گئی۔

ٹرمپ جونیئر نے ٹافیوں سے بھرے ایک برتن کی تصویر شائع کرتے ہوئے ساتھ ہی لکھا، ’’اگر میرے پاس سکیٹلز (میٹھی ٹافیوں کا ایک برانڈ) ہو اور میں کہوں کہ ان میں سے صرف تین ٹافیاں ہی آپ کو ہلاک کرنے کے لیے کافی ہوں گی تو کیا آپ یہ لیں گے۔‘‘

ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ہونے والے پیغام میں مزید کہا گیا، ’’شامی مہاجرین کا یہی مسئلہ ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کسی ایسے ایجنڈے کو فروغ نہیں دینا چاہیے، جس میں ’پہلے امریکا‘ کا نعرہ نہ آئے۔

اس ٹوئٹ کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بالخصوص امریکا میں آج بروز منگل 20 ستمبر ایک گرما گرم بحث شروع ہو گئی۔ کئی مشہور شخصیات نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کے اس ٹوئٹ کو کڑی تنیقد کا نشانہ بنایا ہے۔

Donald Trump Jr. mit Ehefrau Vanessa
ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر اپنی اہلیہ وانیسیا کے ہمراہتصویر: picture alliance/AP Photo

کالم نگار اور اوباما کے لیے تقاریر لکھنے والے جان فیوَرو نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ٹرمپ جونیئر ان بچوں کو زہریلی ٹافیوں سے تشبیہ دے رہے ہیں۔

مشہور مصنف اور مذہبی اسکالر رضا اسلان نے ٹرمپ جونیئر کے اس ٹوئٹ پر تنقید کرتے ہوئے انہیں ان کے والد ڈونلڈ ٹرمپ جسی ذہینت کا مالک قرار دیا۔

اسی طرح سنگر جان لیجنڈ بھی ٹرمپ جونیئر کے اس ٹوئٹ سے کچھ متاثر نہ ہوئے۔ انہوں نے جوابی ٹوئٹ میں کچھ اس طرح افسوس کا اظہار کیا۔

ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مہم میں مسلسل اپنے مؤقف کو دہرا رہے ہیں کہ شامی مہاجرین کو قبول نہ کیا جائے۔ ٹرمپ کا یہ مؤقف ان کی سخت امیگریشن پالیسی کا ایک جزو قرار دیا جاتا ہے، جس میں وہ مسلمانوں کے امریکا داخل ہونے پر پابندی کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔