شامی ٹینک حماہ میں داخل ہو گئے، بیسیوں افراد ہلاک
31 جولائی 2011عمان سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق شامی فوج نے یہ کارروائی صدر بشار الاسد کے خلاف کئی مہینوں سے جاری اپوزیشن کی عوامی تحریک کوکچلنے کے لیے کی ہے۔ اس تحریک میں سات لاکھ کی آبادی والے شہر حماہ کو بشار الاسد کے خلاف احتجاج کے مرکز کی حیثیت حاصل ہے اور دمشق حکومت کے ٹینک بردار فوجی دستوں نے اس شہر کا گزشتہ قریب ایک مہینے سے محاصرہ کر رکھا تھا۔
حماہ میں مقامی باشندوں اور عینی شاہدین نے بتایا کہ آج اس شہر میں داخل ہوتے ہی سرکاری فوجیوں نے اپنے ٹینکوں کی مدد سے احتجاجی کارکنوں کی طرف سے مختلف سڑکوں پر کھڑی کی گئی رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے گولہ باری شروع کر دی جبکہ ان کے ہمراہ آنے والے خصوصی کمانڈوز نے مبینہ طور پر مشین گنوں سے عام شہریوں پر فائر کھول دیا۔
شام میں نیشنل آرگنائزیشن فار ہیومن رائٹس نامی تنظیم کے سربراہ عمار قرابی کے بقول صرف حماہ میں آج کم از کم 95 افراد ہلاک ہوئے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی سو سے زائد ہے۔ عمار قرابی کے مطابق صدر بشار الاسد کے حامی سرکاری دستوں نے آج ملک کے مختلف شہروں میں جو آپریشن کیے، ان میں مجموعی طور پر کم از کم 121 شہری جاں بحق ہوئے اور سو سے کہیں زیادہ زخمی۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شام میں انسانی حقوق کی اس قومی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس ایسے کم از کم 62 شہریوں کے ناموں کی فہرست موجود ہے، جو آج اکتیس جولائی کو ملکی فوج کے ہاتھوں مارے گئے۔ دیگر رپورٹوں کے مطابق آج حماہ میں 95، ملک کے مشرق میں واقع شہر دیا الزور میں 19 اور جنوبی شام میں کم از کم چھ افراد سرکاری دستوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔
قبل ازیں حماہ میں مقامی طبی ذرائع نے اس شہر میں آج ہلاک ہونے والوں کی کم از کم تعداد 45 اور زخمیوں کی تعداد سو سے زائد بتائی تھی۔ دوسری طرف اسی بارے میں برطانوی دارالحکومت لندن سے، شام میں انسانی حقوق کے مشاہداتی مرکز کی طرف سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا کہ حماہ کے کم از کم تین مختلف ہسپتالوں میں طبی ذرائع نے ٹیلی فون پر لندن میں اس مرکز کے اعلیٰ عہدیداروں کو بتایا کہ آج کے فوجی آپریشن میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 60 سے زائد بنتی ہے۔ خبر ایجنسی روئٹرز نے اپنی رپورٹوں میں شام میں انسانی حقوق سے متعلق لندن کے اسی مرکز کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ شہر میں زخمیوں کی تعداد اتنی ہے کہ ان کی جانیں بچانے کے لیے انہیں لگایا جانے والا خون کم پڑ گیا ہے۔
حماہ میں ایک ڈاکٹر نے اپنا نام بتائے بغیر ٹیلی فون پر روئٹرز کو بتایا کہ شامی فوج کے ٹینک شہر میں اپوزیشن کارکنوں پر ہر طرف سے حملے کر رہے ہیں اور جگہ جگہ مشین گنوں سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ روئٹرز کے مطابق جب یہ ڈاکٹر ٹیلی فون پر عمان میں اس نیوز ایجنسی کے ایک نمائندے سے بات کر رہا تھا، تب بھی پس منظر میں فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔
حماہ میں آج کے آپریشن کے بارے میں شام کی ایک سرکاری خبر ایجنسی نے بتایا ہے کہ شہر میں بہت سے مسلح افراد سڑکوں پر دندناتے اور گھروں کی چھتوں پر چڑھے اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے شہریوں کو دہشت زدہ کر رہے ہیں۔ اس خبر ایجنسی نے لکھا ہے کہ شامی دستے شہر میں داخل ہو کر مسلح گروپوں کی طرف سے کھڑی کردہ رکاوٹیں دور کرنے اور صورت حال پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عصمت جبیں