شاہد خان آفریدی کے کیریئر پر ایک نظر
پاکستان کے اسٹار کھلاڑی شاہد خان آفریدی آج اپنی 37 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ ایک نظر ان کے بائیس سال پر محیط طویل کیریئر پر۔
خیبر ایجنسی کا ہیرو
صاحبزادہ محمد شاہد خان آفریدی یکم مارچ سن انیس سو اسّی کو پاکستانی کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پیدا ہوئے۔ آفریدی کی بے پناہ صلاحیتوں کے علاوہ ان کی پختون شناخت کے باعث بھی پاکستان میں پختون برادری ان کو بہت زیادہ پسند کرتی ہے۔
عالمی شہرت کی وجہ
سن 1996 میں سری لنکا کے خلاف نیروبی میں کھیلے گئے ایک ون ڈے میچ میں آفریدی نے اپنی پہلی اننگز میں ہی 37 گیندوں پر سنچری بنانے کا منفرد ریکارڈ قائم کیا تو وہ اچانک مشہور ہو گئے۔ تب ان ان کی عمر صرف سولہ برس تھی۔ ون ڈے میچوں میں تیز ترین سنچری بنانے کا آفریدی کا یہ ریکارڈ نیوزی لینڈ کے بلے باز کورے اینڈرسن نے 2014 میں توڑا۔ اینڈرسن نے کوئنز لینڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 36 گیندوں پر سنچری بنائی۔
خطرناک لیگ اسپن
شاہد آفریدی نہ صرف دھوان دھار انداز میں بلے بازی کے لیے مشہور ہوئے بلکہ انہوں نے اپنی عمدہ لیگ اسپن بولنگ کے باعث بھی ناقدین کے دل جیت لیے۔ وہ اسپن ایکشن کے ساتھ انتہائی تیز رفتار انداز میں بھی بولنگ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے تھے۔
میچ ونر پلیئر
بوم بوم آفریدی کے نام سے شہرت پانے والے شاہد خان آفریدی نے اپنی جارحانہ بلے بازی کے باعث پاکستان کو کئی میچوں میں کامیابی دلوائی۔ سن دو ہزار نو کے ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ میں ان کی آل راؤنڈ پرفارمنس کی بدولت پاکستان اس ٹورنامنٹ میں کامیابی حاصل کرنے کے قابل ہوا۔
ٹیسٹ کرکٹ میں نمائندگی
شاہد خان آفریدی نے سن انیس سو اٹھانوے میں آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔ کراچی میں کھیلے گئے اس میچ میں آفریدی نے پہلی اننگز میں ہی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ تاہم وہ بلے بازی میں کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکے۔
ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ
شاہد آفریدی نے سن دو ہزار دس میں ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا تھا۔ اپنے مختصر کیریئر میں انہوں نے ستائیس میچ کھیلے۔ اس فارمیٹ میں انہوں نے 1176 رنز بنائے، جس میں ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 156 رہا۔ ٹیسٹ میچوں میں انہوں نے اڑتالیس وکٹیں بھی حاصل کیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کو کچھ جلد ہی خیر باد کہہ دیا تھا۔
ون ڈے میچوں کی کارکردگی
شاہد آفریدی نے پہلا ون ڈے نیروبی میں سری لنکا کے خلاف سن انیس سو چھیانوے میں کھیلا۔ ایک روزہ میچوں میں ان کا سفر طویل رہا۔ آفریدی نے سن دو ہزار پندرہ میں اس فارمیٹ سے بھی ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ انہوں نے 398 ون ڈے میچز کھیلے، جن میں ان کا مجموعی اسکور آٹھ ہزار چونسٹھ رہا۔ انہوں نے ایک روزہ میچوں میں 395 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ ایک روزہ میچوں میں ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 156 رہا۔
بال ٹمپرنگ پر سزا
آفریدی کے کیریئر کے دوران کئی تنازعات بھی ابھرے۔ ان کی بیان بازی کے علاوہ ایک مرتبہ ان پر بال ٹمپرنگ کا الزام بھی ثابت ہوا۔ سن دو ہزار دس میں پرتھ میں کھیلے گئے ایک ون ڈے میچ میں وہ کرکٹ بال کو دانتوں سے خراب کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ بال ٹمپرنگ کا الزام ثابت ہونے پر تب ان پر دو ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
وکٹ خراب کرنے کی کوشش
شاہد خان آفریدی کو ایک مرتبہ کرکٹ پچ خراب کرنے پر بھی سزا سنائی گئی تھی۔ سن دو ہزار پانچ میں فیصل آباد میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے ایک ٹیسٹ میچ میں اپنے جوتوں سے وکٹ کو خراب کرنے کی کوشش کے نتیجے میں شاہد آفریدی کو ایک ٹیسٹ میچ اور دو ون ڈے میچوں کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ٹی ٹوئنٹی میں ’بوم بوم‘
سن 2006 میں پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے والے آفریدی نے اٹھانوے میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی، جن میں انہوں نے مجموعی طور پر چودہ سو پانچ رنز بنائے اور ستانوے وکٹیں حاصل کیں۔ اپنی جارحانہ بلے بازی کے باعث وہ بالخصوص ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں انتہائی خطرناک بلے باز تصور کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے اپنی انفرادی کارکردگی سے پاکستان کو کئی میچوں میں فتح دلوانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
پاکستان سپر لیگ
شاہد آفریدی پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے ہیں۔