شاہین کی بورسیا ڈورٹمنڈ کو واپسی
12 جنوری 2013جرمن فٹ بال کلب بورسیا ڈورٹمنڈ نے جمعے کو نوری شاہین کی واپسی کا اعلان کیا جو مختصر عرصے کے لیے لون پر اس کلب میں آئے ہیں۔ وہ پہلے بھی پانچ سیزنز تک اس کلب کے ساتھ کھیل چکے ہیں، جس کے بعد وہ مئی 2011ء میں ریئل میڈرڈ میں چلے گئے تھے۔
ڈورٹمنڈ واپسی پر جمعے کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں 24 سالہ شاہین نے کہا: ’’گھر واپسی پر مجھے خوشی ہے۔ میں اُمید کرتا ہوں کہ جس قدر جلدی ممکن ہو اپنی ٹیم کے لیے مددگار ثابت ہوں گا۔‘‘
شاہین کا مزید کہنا تھا: ’’میں نے گزشتہ ڈیڑھ برس میں بورسیا ڈورٹمنڈ کی انتظامیہ، کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف سے کبھی رابطہ نہیں توڑا۔‘‘
ڈورٹمنڈ کلب کے چیف ایگزیکٹو ہانس یوآخم واٹسکے کا کہنا ہے: ’’ہم نے 2011ء کی چیمپئن شپ جیتنے کی تقریبات کے موقع پر پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ نوری شاہین بورسیا ڈورٹمنڈ کے لیے خاص کھلاڑی رہیں گے اور اگر وہ اس کلب کے لیے کھیلنا چاہیں تو ان کے دروازے ہمیشہ کھلیں رہیں گے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: ’’نوری نے اس خواہش کے ساتھ کچھ روز پہلے ہم سے رابطہ کیا تھا اور ہم نے اس سے ملاقات کی۔‘‘
ریئل میڈرڈ کے ساتھ ان کا معاہدہ 2017ء تک ہے تاہم وہ آئندہ سیزن اور کچھ عرصہ ڈورٹمنڈ کی طرف سے کھیلیں گے۔
شاہین نے 2005ء میں ڈورٹمنڈ کی ٹیم سے ہی اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر تقریباﹰ سترہ برس تھی اور وہ بنڈس لیگا میں کھیلنے والے کم عمر ترین کھلاڑی تھے۔ انہوں نے اس کلب کے لیے ڈیڑھ سو میچز کھیلے۔
شاہین مِڈ فیلڈر ہیں۔ انہوں نے 2010-11ء میں چیمپئن شپ کے لیے ڈورٹمنڈ کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا، جس کے بعد وہ ایک کروڑ یورو کے معاہدے پر ریئل میڈرڈ میں شامل ہو گئے تھے۔
ریئل میڈرڈ میں ان کی شرکت انجریز سے متاثر رہی ہے اور وہ کبھی وہاں باقاعدہ کھلاڑی کے طور پر مقام نہیں بنا پائے۔ گزشتہ برس اگست میں وہ انگلش پریمیئر لیگ کی ٹیم لیور پول میں لون پر ہی شامل ہوئے تھے۔
شاہین کی غیر موجودگی میں ڈورٹمنڈ نے 2012ء میں بھی جیت کا سلسلہ جاری رکھا اور بنڈس لیگا کا ٹائٹل پھر سے حاصل کیا۔ ساتھ ہی اس ٹیم نے جرمن کپ بھی جیتا۔
رواں سیزن میں ڈورٹمنڈ کو مشکلات کا سامنا ہے اور بنڈس لیگا کے پوائنٹس ٹیبل پر ابھی تک یہ 30 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
رپورٹ: ڈیو رائشng/
ادارت: میلان گاگنونaba/