شدت پسندی کے خلاف نظم، سعودی شاعرہ کی وجہ شہرت
24 مارچ 2010اگر 31 مارچ کو ہونے والے شو میں حِصا ہلال بہترین شاعرہ کا اعزاز جیت لیتی ہیں تو وہ 13 لاکھ امریکی ڈالر کے مساوی انعام کی حقدار قرار پائیں گی۔
ابوظہبی کے سرکاری ٹیلی وژن پر ہونے والے شاعری کے اس مقابلے میں عام طور پر شاعروں کا انتخاب روایتی عرب اور بددوانہ شاعری اور موضوعات ہوتے ہیں جنہیں 'نباتی' کہا جاتا ہے۔ لیکن سر سے پاؤں تک سیاہ عبایا میں چھپی حِصا ہلال کی انقلابی شاعری کا موضوع ان کے ملک میں بعض مذہبی شخصیات کی جانب سے دیے جانے والے ایسے انتہا پسندانہ فتوے ہیں جو خواتین کے جائز حقوق غصب کرنے اور ان کے لئے مشکلات کا سبب بنتے ہیں۔
بدھ کے روز حِصا نے جب اپنی نظم جس کا عنوان کا مطلب 'فتووں کی وجہ سے پھیلنے والی افراتفری' بنتا ہے تو پروگرام کے ججوں نے انہیں ان کی بے ساختگی اور بھرپور اظہار کی صلاحیت کی بنا پر اب تک کے سب سے زیادہ نمبر دیے جو کہ 50 میں سے 47 پوائنٹس ہیں۔
حِصا نے اپنی اس نظم میں کہتی ہیں کہ موجودہ خرابی کی وجہ دراصل ایسے ہی غیر ضروری فتوے ہیں۔ حِصا ایسے فتوے جاری کرنے والوں کو بیلٹ باندھے عفریتوں سے تشبیہ دیتی ہیں۔ حصا کا اشارہ شائد خودکش بیلٹوں کی طرف ہے۔
حصا ہلال کی اس نظم کے حوالے سے دھمکیاں بھی سامنے آئی ہیں۔ایک شدت پسند ویب سائٹ کے فورم پرانہیں قتل کی دھمکی دی گئی ہے۔ اس ویب سائٹ کو القاعدہ کی طرف سے اپنے بیان جاری کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم حِصا ہلال کا کہنا ہے کہ انہیں ابھی تک براہ راست کوئی دھمکی موصول نہیں ہوئی۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : عابد حسین