شراب کی بوتلوں پر سعودی پرچم، تنازعہ کھڑا ہو گیا
12 مئی 2018جرمنی کی شراب بنانے والی ایک کمپنی نے فٹ بال ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی تمام 32 ٹیموں کے پرچم بئیر کی بوتلوں پر پرنٹ کیے تھے لیکن سعودی عرب کے پرچم کے حوالے سے اس ادارے کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس کمپنی کے خلاف شکایات درج کروانے والے افراد کا کہنا تھا کہ اس طرح اسلام اور شراب کو آپس میں منسلک کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
آئش باؤم کمپنی کی طرف سے جمعے کے روز ایک معافی نامہ جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی یہ اشتہاری مہم ختم کر دی ہے اور بتیس ممالک کے پرچموں والی بئیر کی بوتلوں کی تقسیم بھی روک دی گئی ہے۔
کمپنی کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ان کے اس اقدام کا مطلب کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا۔ یہ کمپنی ایسا گزشتہ کئی برسوں سے کر رہی ہے کہ بئیر کی بوتلوں کے ڈھکنوں پر فٹبال ورلڈ کپ میں شامل ممالک کے پرچم چھاپے جاتے ہیں لیکن سن دو ہزار چھ کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ سعودی عرب بھی اس مرحلے تک پہنچا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس مرتبہ سعودی عرب کا پرچم بھی پرنٹ کیا گیا تھا لیکن کمپنی اس کے مذہبی اور ثقافتی پس منظر سے آگاہ نہیں تھی۔
اس کمپنی کی طرف سے فیس بک پر جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، ’’سعودی عرب کے پرچم کے حوالے سے جاری بحث آزادی اظہار رائے کی حدود سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ پولیس کے ساتھ مشورے کے بعد ایسی بوتلوں کی مزید پیداوار روک دی گئی ہے تاکہ مزید ایسا جارحانہ عمل نہ ہو۔‘‘
ا ا / ع ب