شرجیل خان اور خالد لطیف معطل، کرپشن کی تحقیقات شروع
11 فروری 2017خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق شرجیل خان اور خالد لطیف دبئی میں جاری پاکستان سُپر لیگ (پی ایس ایل) میں شریک تھے تاہم بین الاقوامی سنڈیکیٹ سے مبینہ رابطے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے دونوں کو عبوری طور پر معطل کر کے جمعہ دس فروری کے روز واپس پاکستان بھیج دیا تھا۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ اُن کے اینٹی کرپشن یونٹ نے دونوں کھلاڑیوں کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ پی سی بی کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملکی کرکٹ بورڈ یہ تحقیقات بھی کر رہا ہے کہ آیا بین الاقوامی سنڈیکیٹ ٹی ٹوئنٹی سُپر لیگ کے میچوں کو متاثر کرنے کی کوشش تو نہیں کر رہا تھا۔
شرجیل خان اور خالد لطیف پی ایس ایل کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم میں شامل تھے۔ امسال بھی پی ایس ایل کے میچ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر دبئی میں کھیلے جا رہے ہیں تاہم اس مرتبہ ٹورنامنٹ کا فائنل میچ پاکستان میں کھیلا جائے گا۔
پی سی بی کے مطابق، ’’شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کر کے آئی سی سی اور پی سی بی کے باہمی تعاون سے جامع تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں جن کا مقصد کرکٹ کے کھیل کے وقار کو برقرار رکھنا ہے۔‘‘
پشاور زلمے کے خلاف کھیلے گئے پاکستان سُپر لیگ کے افتتاحی میچ میں شرجیل خان اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم میں شامل تھے تاہم خالد لطیف یہ میچ نہیں کھیلے تھے۔
پی ایس یل کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اپنے بیان ایک میں کہا ہے کہ پی سی بی اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا اینٹی کرپشن یونٹ کھیل میں کرپشن میں خاتمے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ نجم سیٹھی کے مطابق، ’’پی سی بی اور آئی سی سی کی اینٹی کرپشن ٹیمیں اس کیس کی تفتیش میں مصروف کر رہی ہیں اور باہمی تعاون سے تفتیشی عمل کو آگے بڑھایا جائے گا۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ’’ہم اپنے کھیل کی عزت کے منافی کی جانے والی کسی بھی فرد کی کوئی بھی کوشش روکنے کے لیے پر عزم ہیں۔‘‘
شرجیل خان پاکستان کی قومی ون ڈے ٹیم کا مستقل رکن خیال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے آسٹریلیا کے دورے پر تین نصف سینچریاں بھی بنائی تھیں۔ اس کے علاوہ اسی دورے کے دوران انہیں ایک ٹیسٹ میچ میں بھی شامل کیا گیا تھا۔ جب کہ خالد لطیف اب تک قومی کرکٹ ٹیم کی جانب سے پانچ ون ڈے اور تیرہ ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکے ہیں۔