شمالی افغانستان میں سریع الحرکت فوج کی کمان جرمنی کے پاس
1 جولائی 2008اشتہار
ان نئی ذمے داریوں سے افغانستان میں وفاقی جرمن دستوں کی فوجی کارروائیوں کا دائرہ کار اور وسیع ہو گیا ہے۔ افغستان میں متعین جرمن فوجیوں کی موجودہ تعداد ساڑھے تین ہزار کے قریب ہے اور سال رواں کے موسم خزاں تک اس تعداد میں مزید اضافہ کرکے اسے ساڑھے چار ہزار کردیا جائے گا۔
کابل سے ہماری ساتھی زابینے ماتھائے نے اسی حوالے سے اپنی ایک رپورٹ کا موضوع اس بات کو بنایا کہ شمالی افغانستان میں Quick Reaction Force یا QRF نامی مسلح دستوں کی کمان جرمنی کے پاس آجانے سے، جرمنی کی فوجی ذمےداریوں اور شمالی افغانستان کی صورت حال میں ممکنہ طور پر کیا تبدیلیاں آسکتی ہیں۔