شمالی وزیرستان: خود کش حملے میں متعدد سکیورٹی اہلکار ہلاک
26 اکتوبر 2024ایک مقامی پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر میر علی کے قریب ایک موٹر سائیکل رکشے پر سوار خودکش بمبار نے چیک پوائنٹ پر دھماکا کیا۔‘‘
ایک مقامی حکومتی اہلکار نے بھی نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مرنے والوں اور زخمیوں کی اسی تعداد کی تصدیق کی ہے۔
جنوبی وزیرستان: اب تک امن کیوں نہیں ہوا، احتجاج کیوں جاری؟
قبل ازیں نیوز ایجنسی اے پی نے اس خودکش حملے میں چار پاکستانی سکیورٹی اہلکاروں کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی تھی۔ میر علی شمالی وزیرستان کا حصہ ہے اور یہ افغانستان کی سرحد سے بہت قریب ہے۔
پولیس افسر امجد خانند نے نیوز ایجنسی اے پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
فوری طور پر کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ماضی میںپاکستانی طالبان اسی علاقے میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔
دریں اثنا پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔
ایک الگ واقعے میں صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں ایک ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے ایک فوجی قافلے کو نشانہ بنایا گیا لیکن اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ا ا / ع ت (اے پی، اے ایف پی)