1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی وزیرستان میں ڈرون حملہ، گیارہ ہلاک

16 مارچ 2010

پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں ایک مبینہ امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں کم از کم دس عسکریت پسند ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/MUPS
ڈرون حملوں میں طالبان کے کئی اہم لیڈر مارے جا چکے ہیںتصویر: AP

اطلاعات کے مطابق منگل روز شمالی وزیرستان ایجنسی کے صدرمقام میرانشاہ سے تقریبا بیس کلو میٹر دور دتہ خیل کے پہاڑی علاقے میں واقع جنگجوؤں کے ایک کمپاؤنڈ کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا جہاں پاکستانی سیکیورٹی اداروں کےاہلکاروں کے مطابق گیارہ مبینہ عسکریت پسند مارے گئے ہیں جن میں اکثریت غیرملکیوں کی ہے۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق طالبان نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ مبینہ امریکی ڈرون طیارے اکثر پاکستانی قبائلی علاقوں میں کارروائیاں کرکے طالبان رہنماؤں کو نشانہ بناتے ہے۔ واشنگٹن حکومت کے مطابق یہ علاقے القاعدہ کے ہیڈ کوارٹرز ہیں۔ یہ علاقہ افغانستان کے صوبے خوست کے قریب پاک افغان سرحد پر واقع ہے۔ ان ڈرون حملوں کے نتیجے میں طالبان رہنما بیت اللہ محسود اور ان کے جانشین حکیم اللہ محسود سمیت القاعدہ کے کئی اہم کمانڈر ہلاک ہو چکے ہیں ۔ دوسری جانب پاکستان میں ان حملوں کے خلاف احتجاج میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ امریکی اہلکاروں کے مطابق ڈرون حملے القاعدہ کو شکست دینے کا سب سے مؤثر ہتھیار ہے۔

رپورٹ : بخت زمان

ادارت : عاطف بلوچ