شمالی کوريا ميں بامشقت قيد کی سزا پانے والا امريکی رہا
27 اگست 2010امريکہ کے نوبل انعام يافتہ سابق صدر جمی کارٹر ابھی حال ہی میں ايک زیر حراست امريکی شہری کی رہائی کی کوششوں کے لئے شمالی کوريا پہنچے تھے۔ ان کی یہ کوششیں کامياب رہی ہیں۔ نہ صرف يہ بلکہ رہا شدہ امريکی شہری کے ساتھ جمعے کے روز شمالی کوريائی دارالحکومت پيونگ يانگ سے روانہ ہوتے ہوئے ان کے پاس يہ خبر بھی تھی کہ شمالی کوريا ايٹمی ہتھياروں ميں تخفيف سے متعلق بات چيت دوبارہ شروع کرنے پر رضامند ہے۔
امريکہ کے افريقی نژاد شہری ايجالو ماہلی گومیس کو جنوری ميں چين سے غير قانونی طور پر شمالی کوريا کی سرحد عبور کرنے پر گرفتار کيا گيا تھا۔ کارٹر سينٹر کے جاری کردہ ايک اعلان ميں کہا گيا ہے کہ شمالی کوريا کے رہنما کم جونگ ال نے جمی کارٹر کی درخواست اور انسانی بنيادوں پر گومیس کو معاف کرديا ہے۔
30 سالہ گومیس کو شمالی کوريا ميں گرفتار کرنے کے بعد اپريل ميں آٹھ سال قيد بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی اور شمالی کوريا ميں ناجائز طور پر داخل ہونے کی وجہ سے ان پر چھ لاکھ ڈالر جرمانہ بھی عائد کيا گيا تھا۔ امريکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسے گومیس کی رہائی اور امريکہ واپسی کے اعلان پر خوشی ہے ليکن اس وزارت کے ترجمان فلپ کراؤلی نے اس بات پر پھر زور ديا کہ جمی کارٹر کے اس مشن کا امريکی حکومت سے کوئی تعلق نہيں تھا۔
ٹيلی وژن تصاوير ميں کارٹر کو گومیس کے ساتھ ایک پرائيويٹ جيٹ کی سيڑھيوں پر کھڑا دکھايا گيا ہے جبکہ شمالی کوريائی حکام رن وے پر کھڑے ہوئے تھے۔ کارٹر سينٹر کے مطابق اُسے توقع ہے کہ رہا ہونے والا امريکی شہری جمعے ہی کو بوسٹن پہنچ کر دوبارہ اپنے اہل خانہ سے مل سکے گا۔
شمالی کوريا کی سرکاری خبر ايجنسی KCNA نے کہا: ’’غير قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے کو رہا کرنے کا شمالی کوريائی اقدام اُس کی انسان دوست اورامن پسند پاليسی کا اظہار ہے۔‘‘
شمالی کوريا خبر ايجنسی نے يہ بھی بتایا کہ پيونگ يانگ نے سابق امريکی صدر کارٹر کے ذريعے ايٹمی تنازعے پر چھ فريقی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لئے بھی رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ يہ مذاکرات اپريل سے تعطل کا شکار ہيں۔ شمالی کوريا اس سے پہلے بھی اس طرح کے اعلانات کر چکا ہے ليکن اس نے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لئے ايسی سخت شرائط لگائی تھیں کہ امريکہ اور جنوبی کوريا نے انہیں رد کرديا تھا۔
رپورٹ: شہاب احمد صدیقی
ادارت: مقبول ملک