شمالی کوریا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا ٹیسٹ کر سکتا ہے
1 جنوری 2017کمیونسٹ ملک شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن نے عندیہ دیا ہے کہ نئے سال کے آغاز پر بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کی آزمائش کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے نئے سال کے موقع پر اپنی قوم سے خطاب کرتے ہوئے بین البراعظمی میزائل کا تجربہ کرنے کا کوئی حتمی نظام الاوقات واضح نہیں کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے ملک کی عسکری قوت میں مزید اضافے کا عندیہ بھی دیا۔
کم جونگ اُن نے اپنی تقریر میں کہا کہ شمالی کوریا کی سیاسی و عسکری پوزیشن میں تبدیلی لاتے ہوئے اِسے سوشلزم کا قلعہ بنا دیا جائے گا۔ تیس منٹ کی اِس تقریر میں یہ بھی کہا کہ دنیا کی کوئی بھی بڑی سے بڑی فوجی طاقت مشرق کی اِس عسکری قوت سے ٹکرانے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ کمیونسٹ ملک کے طاقتور نوجوان لیڈر نے واضح کیا کہ عسکری قوت بننے کے لیے کئی اہداف کو حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی گئی ہے۔
سالِ نو کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کم جونگ اُن نے کہا کہ جنوبی کوریا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے تیار ہیں اور اُن کا ملک کوریائی جزیرہ نما میں حالات بہتر کرنے کے لیے کسی بھی ملک کے ساتھ بات چیت میں تامل نہیں کرے گا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے جنوبی کوریا کی مذمت کی کہ وہ کوریائی تعلقات کو خراب تر کرنے میں کوئی موقع نہیں چھوڑتا۔
کم جونگ اُن نے جنوبی کوریا سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکا کے ساتھ اپنی سالانہ فوجی مشقوں کے سلسلے کو ختم کرے۔ اس مناسبت سے انہوں نے کہا کہ جب تک جنوبی کوریا ایسی مشقوں کا سلسلہ ختم نہیں کرتا تب تک عوامی جمہوریہ کوریا (DPRK) اپنی عسکری قوت کو بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھے گا اور اس میں جوہری حملہ کرنے کی استعداد کو مزید بہتر بنانے پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق وہ یہ تجربہ اپنی سال گرہ آٹھ جنوری کے قریب کر سکتے ہیں۔ گزشتہ برس پیونگ یانگ حکومت نے چھ جنوری کو جوہری تجربہ کیا تھا۔ گزشتہ برس شمالی کوریا نے اپنی ہتھیار سازی کی خواہشات کی تکمیل کرتے ہوئے ایسے میزائل کو تیار کرنے کا دعویٰ کیا کہ اُس پر جوہری ہتھیار نصب کر کے امریکی سرزمین کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
ایسے اندازے بھی لگائے گئے ہیں کہ جنوبی کوریائی سیاسی بحران کے تناظر میں پیونگ یانگ مزید تجربات سے علاقائی سلامتی کی صورت حال کو مزید مکدر کر سکتا ہے۔