پاکستان کے نئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، حلف اٹھا لیا
27 اپریل 2022اس وقت 33 سالہ بلاول بھٹو زرداری مقتول سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو اور پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری کے بیٹے ہیں اور ان کی نئے ملکی وزیر خارجہ کے طور پر تقرری دو حوالوں سے اہم ہے۔ ایک تو یہ کہ شہباز شریف کی قیادت میں مخلوط حکومت نے بڑی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈر کو ایک کلیدی حکومتی عہدہ دیا ہے اور دوسرے یہ کہ موجودہ اسلام آباد حکومت امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے ساتھ اپنے کھچاؤ کے شکار تعلقات میں جلد بہتری کی خواہش مند ہے۔
نئے وزیر خارجہ کی حلف برداری
پاکستان پیپلز پارٹی اور شہباز شریف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن ماضی میں عشروں تک ایک دوسرے کی بڑی حریف جماعتیں رہی ہیں۔ اسلام آباد میں اسی مہینے یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ ان دونوں جماعتوں نے دیگر چھوٹی پارٹیوں اور پاکستان تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے ساتھ مل کر سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے خاتمے کو یقینی بنایا۔
اب یہ بھی پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ شریف خاندان کے کسی رکن کی قیادت میں پاکستانی حکومت میں بھٹو خاندان کے کسی فرد کو وزیر بنایا گیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کے نیا وزیر خارجہ مقرر کیے جانے کے بعد آج ہی صدر عارف علوی نے ان سے حلف بھی لے لیا۔
لاہور جلسہ: ’کان کھول کر سن لو! اصل پارٹی تو اب شروع ہوئی ہے،‘ عمران خان
یوں اب بلاول بھٹو زرداری پاکستانی وزیر خارجہ کے طور پر وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ کل جمعرات کے روز سعودی عرب کے اس سرکاری دورے پر بھی جائیں گے، جس کا مقصد پاکستان اورخلیج کی اس عرب بادشاہت کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔
یہ دورہ شہباز شریف کا وزیر اعظم کے طور پر پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا اور اس دوران ان کی یہ کوشش بھی ہو گی کہ وہ ملکی بجٹ میں موجودہ خسارے میں کمی کے لیے اور زرمبادلہ کے کم ہوتے ہوئے ذخائر کو سنبھالا دینے کے لیے بھی سعودی حکومت سے مدد حاصل کریں۔
بلاول ایک امید پسند سیاستد ان
پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری برطانیہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل ہیں، جو نہ صرف عشروں سے ملکی سیاست میں مرکزی کردار ادا کرنے والے بھٹو خاندان کے سیاسی وارث ہیں بلکہ ایک لبرل اور مستقبل کے بارے میں امید پسندی سے آگے بڑھنے والے سیاسی رہنما بھی سمجھے جاتے ہیں۔
پاکستان آئی ایم ایف امدادی پروگرم کے حجم میں وسعت کا متمنی
بلاول بھٹو زرداری کے نانا اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی سیاست دان ذوالفقار علی بھٹو بھی پہلے پاکستانی وزیر خارجہ اور پھر وزیر اعظم رہے تھے۔ ان کی حکومت کا تختہ 1977ء میں فوجی آمر ضیاالحق نے الٹا تھا اور پھر 1979ء میں انہیں پھانسی دے دی گئی تھی۔
پاکستان کی نئی کابینہ نے حلف اٹھا لیا
ذوالفقار علی بھٹو کی بیٹی اور بلاول کی والدہ بے نظیر بھٹو بھی دو مرتبہ پاکستان کی وزیر اعظم رہی تھیں۔ انہیں 2007ء میں راولپنڈی میں ایک انتخابی جلسے کے تقریباﹰ اختتام پر قتل کر دیا گیا تھا۔ بے نظیر بھٹو کے قاتل آج تک گرفتار نہیں ہو سکے۔
اس بارے میں اقوام متحدہ کی ایک تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی حکام پہلے بے نظیر بھٹو کی حفاظت کو یقینی بنانے اور پھر ان کے قتل کے محرکات کی مناسب چھان بین دونوں سطحوں پر ناکام رہے تھے۔
م م / ر ب (روئٹرز، اے ایف پی)