شہری گوگل پر اعتراض کر سکتے ہیں، انگیلا میرکل
28 فروری 2010جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ اس سروس پر اعتراض کرنے والے شہری اس ویب سرچ کمپنی کو احتجاجی خط لکھیں۔ اپنے ہفتہ وار ویڈیو پوڈ کاسٹ میں جرمن چانسلر نے واضح کیا کہ وہ ایسی کسی قانون سازی کی تیاری نہیں کر رہیں، جس سے گوگل کے لئے تصاویر کا استعمال مشکل بن جائے۔
تاہم انہوں نے کہا، 'جو لوگ اس سروس کو اپنی نجی زندگی پر حملہ تصور کرتے ہیں، وہ اعتراض کرنے کا اپنا حق استعمال کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے یہ حق کیسے استعمال کرنا ہے، امور صارفین کی وزیر الزے آئیگنیر اس کی وضاحت کر چکی ہیں۔ ان کی وزارت نے نمونے کے طور پر ایک خط تیار کیا ہے۔ آپ چاہیں تو اسے استعمال کر سکتے ہیں۔'
الزے آئیگنیر گوگل کی اس سروس کے حوالے سے قبل ازیں نئے قوانین بنانے پر زور دے چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کو گھروں کی تصاویر انٹرنیٹ پر جاری کرنے سے پہلے ان کے مالکان سے تحریری اجازت لینی چاہئے۔ تاہم اس سروس کے بارے میں جرمن عوام کی رائے تقسیم ہے۔
کمپنی کے اس منصوبے کے تحت تقریبا 20 ممالک کے شہروں سے گلیوں کی پینوراما تصاویر دستیاب ہیں، جو گوگل کی کیمرا کاروں کے ذریعے حاصل کی گئی ہیں۔ تاہم جرمنی کی ایسی تصاویر ابھی آن لائن موجود نہیں۔
گوگل کمپنی اس حوالے سے جرمنی کے ریاستی پرائیویسی کمشنروں کی جانب سے طے کردہ ضوابط پر پورا اترنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جرمن خبررساں ادارے DPA کے مطابق گوگل نے جرمنی کے کسی بھی شہری کی جانب سے تحریری درخواست موصول ہونے پر اس کے گھر کی تصویر آن لائن جاری نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
خیال رہے کہ بیشتر یورپی ویب صارفین 'سرچ انجن' کے طور پر گوگل کو ترجیح دیتے ہیں اور اس کمپنی کو یورپ سے اشتہارات کی مد میں کثیر آمدنی حاصل ہوتی ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبررساں ادارے
ادارت : افسر اعوان