1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صحافی کے قتل کے بعد اوباما کا آئی ایس کے ’کینسر‘ کے خاتمے کا عزم

امتیاز احمد21 اگست 2014

امریکی صحافی کے قتل کے بعد باراک اوباما نے کہا ہے کہ ان کا ملک ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف فضائی حملے جاری رکھے گا۔ اوباما نے کہا کہ صحافی کے سر قلم کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ عسکریت پسندوں کا کوئی مذہب نہیں۔

https://p.dw.com/p/1CyS9
تصویر: Reuters

امریکی صحافی جیمز فولی کی ہلاکت کے بعد امریکی صدر باراک اوباما کا سخت ترین بیان سامنے آیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اوباما نے واضح کر دیا ہے کہ وہ عراق میں آئی ایس کے ’کینسر‘ کے خاتمے تک فضائی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے امریکی صحافی کو قتل کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ امریکا عراق میں فضائی حملے بند کر دے ورنہ ان کے قید میں ایک دوسرے امریکی کو بھی ہلاک کر دیا جائے گا۔

تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی جانب سے بدھ کو ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی، جس میں نومبر 2012ء سے لاپتہ جیمز فولی کا کٹا ہوا سر دکھایا گیا تھا۔ امریکی فوٹو جرنلسٹ جیمز فولی نومبر سن 2012ء میں شام میں لاپتہ ہو گئے تھے۔ عسکریت پسندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو ’امریکا کے لیے پیغام‘ کے نام سے جاری کیا گیا تھا۔ ویڈیو میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے عسکریت پسندوں نے اپنی قید میں موجود ایک اور امریکی صحافی کو قتل کرنے کی دھمکی بھی دی ہے، جس کی شناخت سٹیون جول سوٹلوف کے نام سے کی گئی ہے۔

James Foley Journalist Reporter Libyen
تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی جانب سے بدھ کو ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی، جس میں نومبر 2012ء سے لاپتہ جیمز فولی کا کٹا ہوا سر دکھایا گیا تھاتصویر: dapd

پینٹا گون کی طرف سے جاری ہونے والے ایک تازہ ترین بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے حال ہی میں امریکی صحافی کی باز یابی کے لیے شام میں ایک خفیہ کارروائی کی تھی لیکن وہ اس میں ناکام رہے تھے۔ جاری ہونے والے بیان کے مطابق، ’’بدقسمتی سے وہ آپریشن ناکام رہا تھا کیونکہ مغوی اس جگہ پر موجود نہیں تھا۔‘‘

امریکی صدر کی طرف سے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف حملے جاری رکھنے کا بیان اس کے بعد سامنے آیا، جب امریکی خفیہ ایجنسیوں نے ویڈیو کے اصلی ہونے کی تصدیق کر دی تھی۔ اوباما نے جیمز فولی کی ہلاکت پر ان کے اہلخانہ سے تعزیت کا بھی اظہار کیا۔ امریکی صدر کا کہنا تھا، ’’ امریکا اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ضروری اقدام اٹھائے گا۔‘‘

دریں اثناء برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اپنی چھٹیاں مختصر کرتے ہوئے ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے متعلق ہونے والے ایک ہنگامی اجلاس میں شرکت کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق جیمز فولی کی ہلاکت والی ویڈیو میں، جس شخص کی آواز سنی جا سکتی ہے اس کے بولنے کا انداز برطانوی انگلش جیسا ہے۔ کیمرون کا کہنا تھا، ’’ویڈیو میں جس شخص کو بولتے دیکھا جا سکتا ہے، غالباﹰ امکان یہی ہے کہ وہ برطانوی شہری ہے اور یہ چونکا دینے والی بات ہے۔‘‘

برطانوی حکام کے مطابق ان کی خفیہ ایجنسیاں اس ممکنہ برطانوی شہری کی شناخت معلوم کرنے کے لیے کوششیں کر رہی ہیں اور اس کا خفیہ ٹھکانہ بھی۔ ویڈیو میں اس مطلوبہ شخص نے چہرے پر ماسک پہن رکھا ہے۔