صدر ٹرمپ یورپ کے ساتھ ہیں، امریکی نائب صدر
20 فروری 2017امریکی نائب صدر مائیک پینس نے کہا ہے کہ امریکا یورپی یونین کے ساتھ اپنا تعاون اور پارٹنر شپ جاری رکھے گا۔ یہ بات انہوں نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد برسلز کے اپنے پہلے سرکاری دورے کے موقع پر کہی۔ برسلز میں یورپی یونین کی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹُسک کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد امریکی نائب صدر نے واضح کیا کہ یورپی یونین کے ساتھ واشنگٹن کی حمایت و تعاون کا سلسلہ ہمیشہ کی طرح مضبوط اور توانا رہے گا۔
پینس کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی جانب سے یہ کہنے میں فخر محسوس کرتے ہیں کہ یورپی یونین کے ساتھ تعاون کی ’کومٹ منٹ‘ مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا یورپ کے ساتھ چلتے ہوئے دو بڑی معیشتوں کو تقویت دیتے ہوئے انسداد دہشت گردی اور جغرافیائی حوالے سے روس کی تجاوزاتی پالیسی کے خلاف مشرقی یورپی ریاستوں کے دفاع میں بھی عملی کردار ادا کرتا رہے گا۔
مائیک پینس نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف یورپی یونین کی جدوجہد میں امریکا پوری طرح یورپ کے ساتھ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بالٹک کے خطے سمیت یورپی اقوام کی خود مختاری اور جغرافیائی حاکمیت کے مضبوط دفاع میں بھی امریکا شامل ہے۔ برسلز میں امریکی نائب صدر نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ مشرقی یوکرائن کے تنازعے میں واشنگٹن حکومت روس کے احتساب کی حمایت جاری رکھے گی اور امریکا یہ توقع بھی کرتا ہے کہ روس بھی منسک امن معاہدے کا پورا احترام کرے گا۔
برسلز میں پیر ہی کے روز مائیک پینس نے یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر کے ساتھ بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں لکسمبرگ کے سابق وزیر اعظم اور اس سینیئر یورپی سیاستدان نے پینس پر واضح کیا کہ امریکا کو بھی ایک مضبوط اور متحد یورپ کی ضرورت ہے۔ ینکر نے یورپی اتحاد کے تناظر میں یہ بھی کہا کہ یورپ کے لیے یہ وقت ماضی کی صوبائیت پسندی اور قومیت پرستی میں منقسم ہونے کا نہیں ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ پینس نے برسلز کے اپنے دورے کے دوران یورپی یونین کی ’نروس‘ ہو چکی قیادت کو ٹرمپ انتظامیہ کی ’کومٹ منٹ‘ سے آگاہ کرنے کی بھی پوری کوشش کی۔
برسلز میں پینس کے اس دورے کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بعض پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے، جن میں درجنوں افراد شریک ہوئے۔ مظاہرین ٹرمپ انتظامیہ کی خواتین، ہم جنس پرستی اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق پالیسیوں پر بھی شاکی تھے۔ اس مظاہرے میں شریک انٹرنیشنل پلانڈ پیرنٹ ُہوڈ فیڈریشن کی آئیرین ڈوناڈیو نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ پینس کے دورے کے وقت اس احتجاج کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے عالمی سطح پر خواتین کے حقوق کو نظرانداز کرنے کی کوشش کی ہے۔ برسلز میں امریکی نائب صدر پینس کے دورے کے دوران انتہائی سخت سکیورٹی اقدامات کیے گئے تھے۔