1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صنعاء میں جرمن سفارت خانے کا ملازم قتل

عدنان اسحاق 7 اکتوبر 2013

یمن میں جرمن سفارت خانے کے ایک ملازم کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ یمنی ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے سفارت خانے کے گارڈ کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی اور مزاحمت کرنے پر گولی مار دی۔

https://p.dw.com/p/19uXC
تصویر: picture-alliance/dpa

جرمن وزارت خارجہ نے یمن میں جرمن سفارت خانے کے ایک ملازم کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ وزارت خارجہ کی ایک ترجمان نے بتایا کہ صنعاء کے سفارت خانے کی حفاظت پر مامور ایک افسر کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا۔ یمنی دارالحکومت صنعاء سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق نامعلوم مسلح افراد ایک گاڑی میں سوار تھے اور انہوں نے جرمن سفارت خانے کے ملازم کو گاڑی سے ہی نشانہ بنایا۔ انہوں نے اسے پر اس وقت فائرنگ کی، جب وہ شہر کے جنوب میں حدہ کے مقام پر ایک دکان سے باہر آ رہا تھا۔ یمنی ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ آوروں کا مقصد جرمن سفارت خانے کے ملازم کو اغوا کرنا تھا۔ تاہم مزاحمت کرنے پر اسے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

العربیہ چینل کے نامہ نگار کے مطابق مسلح افراد کا اصل ہدف جرمن سفیر تھیں تاہم وہ اس کارروائی کے دوران بالکل محفوظ رہیں۔ برلن میں جرمن وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ واقعے کی مکمل تفصیلات جاننے کے لیے کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔ تاہم جرمن وزارت خارجہ کی ترجمان نے اس خبر کو مسترد کر دیا۔

Jemen, Überfall auf deutsche Botschaft 06.10.2013
تصویر: Reuters

یمن میں جرمن سفیر کارولا مؤلر وہولٹکیمپر نے ابھی 30 ستمبر کو ہی باقاعدہ طور پر سفارتی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں۔ روئٹرز کے بقول امریکی خفیہ ذرائع کے مطابق جرمن سفارت خانے کا شمار مغربی ممالک کے ان نمائندہ دفاتر میں ہوتا ہے، جنہیں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی جانب سے دھمکیاں دی جا چکی ہیں۔ رواں سال اگست میں حملے کے خطرے کی وجہ سے یمن میں جرمن سفارت خانے نے دو ہفتوں تک کام بند رکھا تھا۔ جرمن دفتر خارجہ نے یمن کا سفر کرنے والے جرمن شہریوں کو خبردار رہنے کی ہدایات بھی جاری کی ہوئی ہیں۔

یمن اور سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے شدت پسندوں نے 2008ء میں جزیرہ نما عرب کے لیے القاعدہ کی بنیاد رکھی تھی۔ لیکن یمن میں اس سے پہلے ہی سے مغربی تنصیبات پر حملے شروع کر دیے تھے۔ 2000ء میں ایک امریکی بحری جنگی جہاز ’’ یوایس ایس کول‘‘ پر ایک خود کش حملے میں سترہ امریکی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ اسی طرح ستمبر 2008ء میں القاعدہ نے صنعاء میں امریکی سفارتخانے کو نشانہ بنایا تھا۔ اس واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد 16 تھی۔

اس کے علاوہ بھی یمن میں متعدد مرتبہ مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کو اغوا کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ برس نومبر میں یمن میں سعودی سفارت کار کو محافظ سمیت گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2012ء اکتوبر میں چہرہ ڈھانپے ہوئے افراد نے امریکی سفارت خانے کے ایک گارڈ کو فائرنگ کرتے ہوئے ہلاک کر دیا تھا۔

اس کے علاوہ ایک اور واقعے میں مسلح افراد بچوں کی بہبود کے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے افریقہ سے تعلق رکھنے والے ایک ملازم کو اغوا کر کے لے گئے ہیں۔