ڈی ڈبلیو کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں سیف سمیجو نے کہا کہ سماج میں انتہاپسند سوچ سے نمٹنے کے لیے ہمیں کہیں دور جانے کی ضرورت نہیں اور اگر ہم صرف اپنی دھرتی کے عظیم صوفی شعرا کو ہی سنیں اور پڑھیں، تو امن و شانتی سے جینا سیکھ سکتے ہیں۔
سیف سمیجو ’دی اسکیچز‘ میوزک گروپ کے لیڈ سنگر ہیں۔ پچھلی ایک دہائی کے دوران نوجوان نسل میں ان کے سندھی، اردو اور سرائیکی گانے یو ٹیوب اور سوشل میڈیا پر نہایت مقبول ہوئے ہیں۔ حالیہ برسوں میں وہ حیدرآباد میں ’لاہوتی میلہ‘ اور لٹریچر فیسٹیول کا انعقاد کرتے آئے ہیں، جس میں ہر سال موسم بہار میں دور دور سے آنے والے لوگوں کی تعداد بڑھتی گئی ہے۔
سیف سمیجو کا کہنا ہے کہ صحراؤں، دیہاتوں اور درگاہوں میں پرفارم کرنے والے لوک فنکار صوفی شاعروں کا ہی کلام گاتے اور بجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہ لطیف بھٹائی، بلھے شاہ اور سچل سرمست کی شاعری عشق اور پیار کا پیغام دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس کلام کو نئے انداز سے نوجوان نسل تک پہنچا رہے ہیں اور اس کی انہیں زبردست پذیرائی مل رہی ہے۔