1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صومالیہ میں خود کش حملہ، تین وزراء سمیت متعدد ہلاک

3 دسمبر 2009

افریقی ملک صومالیہ کے دارالحکومت مُوغادیشُو میں آج ایک ہوٹل میں کئے گئے خود کُش بم حملے میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے، جن میں تین ملکی وزیر بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/Kpl2
تصویر: AP

صومالیہ کے اعلیٰ ریاستی حکام کے مطابق اس تباہ کُن حملے میں دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ مُوغادیشُو سے ملنے والی تازہ رپورٹوں کے مطابق، اس حملے میں کُل کم ازکم اُنیس افراد ہلاک ہوئے، اور حملہ آور نے زیادہ سے زیادہ ہلاکتوں کو یقینی بنانے کے لئے صومالیہ کی بے نظیر یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کی ایک گریجوایشن تقریب کو نشانہ بنایا۔ اس تقریب میں بہت سے طالب علم بھی موجود تھے، اُن کے والدین بھی اور کئی حکومتی شخصیات بھی۔

خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق جمعرات کے روز کیا گیا یہ حملہ، اِسی سال جون میں بدامنی کے شکار صومالیہ میں القاعدہ کی ہم خیال تنظیم الشباب کی طرف سے کئے گئے اُس حملے کے بعد آج تک کا سب سے خونریز حملہ تھا، جس میں قریب چھ ماہ قبل ملکی سلامتی کے وزیر کے علاوہ کم ازکم تیس دیگر افراد بھی مارے گئے تھے۔

Somalia Soldat aus Äthopien in Somalia
سیکیورٹی کے انتظامات کے باوجود یہ حملہ کیا گیاتصویر: AP

عینی شاہدین اور سرکاری اہلکاروں کے بیانات کے مطابق، مُوغادیشُو کے ایک بڑے ہوٹل میں آج کے خود کُش حملے میں سولہ دیگر افراد کے علاوہ جو تین وزراء بھی جاں بحق ہو گئے، اُن میں وزیر صحت قمر عدن علی، وزیر تعلیم احمد عبدالحئی وائیل اور اعلیٰ تعلیم کے صومالی وزیر ابراہیم حسن شامل ہیں جبکہ اس دھماکے میں کھیلوں کے ملکی وزیر بھی شدید زخمی ہو گئے۔ اس حملے میں بیس کے قریب افراد کی ہلاکت کی افریقی یونین کے صومالیہ متعنیہ دستوں AMISOM کی اعلیٰ قیادت نے بھی تصدیق کر دی ہے۔

خبر ایجنسی روئٹرز نے مُوغادِیشُو میں اپنے نامہ نگار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ دھماکے کے وقت شہر کا شامو ہوٹل مہمانوں سے بھرا ہوا تھا اور اس حملے میں اتنا زیادہ دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا کہ ہر جگہ خون آلود تھی اور انسانی جسموں کے اعضاء جا بجا بکھرے پڑے تھے۔

دبئی میں قائم عرب ٹیلی ویژن ادارے العربیہ کے ذرائع نے بتایا کہ اس حملے مین اس ادارے کا ایک کیمرہ مین بھی ہلاک ہو گیا۔ صومالیہ میں سلامتی کے ذمہ دار اداروں کے اعلیٰ ذرائع کے بقول یہ حملہ ممکنہ طور پر الشباب نامی تنظیم کی طرف سے کیا گیا، جس نے ستمبر میں وہاں افریقی یونین کے ایک فوجی اڈے پر دو خود کُش کار بم حملے بھی کئے تھے، جن میں افریقی یونین کے امن دستوں کے نائب کمانڈر سمیت کُل سترہ امن فوجی مارے گئے تھے۔

Islamistische Rebellen in Somalia
قرن افریقہ کی ریاست صومالیہ میں، جسے سالہا سال سے خانہ جنگی اور خونریزی کا سامنا ہے،تصویر: AP

قرن افریقہ کی ریاست صومالیہ میں یوں تو صدر شیخ شریف احمد کی حکومت قائم ہے، جسے اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہے، مگر عملی طور پر اس حکومت کو دارالحکومت مُوغادِیشُو کے چند حصوں کے علاوہ کسی بھی جگہ کوئی کنٹرول حاصل نہیں ہے۔

کئی سال سے جاری صومالی خانہ جنگی میں صرف 2007ء سے لے کر اب تک کم ازکم انیس ہزار افراد مارے جا چکے ہیں، جبکہ قریب 1.5 ملین بے گھر بھی ہو چکے ہیں۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں