عالمی کپ کرکٹ کا فائنل، ٹکٹوں کی فروخت پر عوام ناراض
21 فروری 2011ورلڈ کپ کرکٹ کا فائنل دو اپریل کو ممبئی میں کھیلا جائے گا۔ ممبئی کا سٹیڈیم بھارت کے چند چھوٹے سٹیڈیمز میں شمار کیا جاتا ہے۔ اور اب پیر کو اس اعلان کے بعد کہ انتظامیہ اس فائنل میچ کی براہ راست صرف چار ہزار ٹکٹیں فروخت کرے گی، بھارتی عوام نے اپنے سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔
عالمی کپ کرکٹ 2011ء کے مقابلوں کے آغاز سے قبل ہی ممبئی کا وانکھیڑے سٹیڈیم، آگ بجھانے سے متعلق قوانین کے مطابق پورا نہ اترنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ جس کے نتیجے میں بعد ازاں وہاں تماشائیوں کے داخلے کی تعداد کم کر کے تینتیس ہزار کر دی گئی ہے۔ اس سے قبل وانکھیڑے سٹیڈیم میں اڑتیس ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کے انتظامات کیے گئے تھے۔
اس ٹورنامنٹ کے ڈائریکٹر رتناکر شیٹھی نے عوام کے غصے کے جواب میں خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کی مجبوریاں ہیں، اس لیے فائنل میچ کے لیے براہ راست فروخت کی جانے والی ٹکٹوں کی تعداد چار ہزار رکھی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے مختلف کلبوں کے لیے قریب بیس ہزار ٹکٹیں مختص کی گئی ہیں جبکہ بھارتی کرکٹ بورڈ، بین الاقوامی کرکٹ کونسل کو ساڑھے آٹھ ہزار ٹکٹیں دے رہا ہے۔
شیٹھی نے کہا ہے کہ عوام کو مایوس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ کلبوں یا بین الاقوامی کرکٹ کونسل کو دی جانے والی ٹکٹیں وہ بھی خرید سکتے ہیں۔
تاہم ان تمام تر تاویلات کے باوجود بھارتی عوام کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے اس کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہی ہونا تھا تو عالمی کپ کا فائنل میچ بھارت میں منعقد ہی کیوں کروایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ میچ کولکتہ کے ایڈن گارڈنز سٹیڈیم میں منعقد کیوں نہیں کروایا جا رہا، جہاں 65 ہزار تماشائی سٹینڈز میں بیٹھ کر میچ دیکھ سکتے ہیں۔ کئی افراد نے تو اسے انتظامیہ کی ناکامی قرار دے دیا ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عدنان اسحاق