1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عدم استحکام کے شکار وائٹ ہاؤس ميں نئے چيف آف اسٹاف مقرر

عاصم سلیم
1 اگست 2017

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظاميہ اپنے پہلے چھ ماہ کے دوران مسلسل تنازعات کی زد ميں ہے۔ مبصرين کے مطابق يہ بات وائٹ ہاؤس ميں عدم استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔ تازہ پيشرفت ميں کميونيکيشنز ڈائريکٹر کو ان کے عہدے سے فارغ کر ديا گيا۔

https://p.dw.com/p/2hTdd
USA John Kelly wird neuer Stabschef von Donald Trump
تصویر: Reuters/J. Roberts

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے کميونيکيشنز ڈائريکٹر اينتھونی اسکاراموچی کو ان کے عہدے سے برطرف کر ديا۔ انہيں دس روز قبل ہی اس منصب پر فائز کيا گيا تھا تاہم رواں ہفتے کے آغاز پر پير اکتيس جولائی کو ان کی برطرفی وائٹ ہاؤس ميں جاری عدم استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔ نيو يارک شہر سے تعلق رکھنے والے ترپن سالہ اسکاراموچی، واشنگٹن انتظاميہ کے ايک رکن کے طور پر متعدد مرتبہ اپنے متنازعہ بيانات اور مخصوص طرز کی وجہ سے سرخيوں ميں رہے۔ اپنی تقرری کے موقع پر ہی انہوں نے اس وقت کے چيف آف اسٹاف رينس پريبس اور چيف اسٹريٹيجسٹ اسٹيوو بينن پر سخت و قابل اعتراض الفاظ ميں تنقيد کی۔ بعد ازاں چيف آف اسٹاف پريبس کو بھی پچھلے ہی ہفتے ان کے عہدے سے ہٹا ديا گيا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے کميونيکيشنز ڈائريکٹر اينتھونی اسکاراموچی کو ان کے عہدے سے برطرف کر ديا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے کميونيکيشنز ڈائريکٹر اينتھونی اسکاراموچی کو ان کے عہدے سے برطرف کر دياتصویر: Getty Images/M. Wilson

بطور امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے چھ ماہ کے دوران وائٹ ہاؤس مسلسل تنازعات، تفتيش، برطرفيوں اور متعدد اسکينڈلز کی زد ميں رہا ہے۔ رائے عامہ کے تازہ جائزوں کے مطابق اس وقت ٹرمپ کی حمايت اپنی نچلی ترين سطح پر ہے۔

دريں اثناء ریٹائرڈ جنرل جان کيلی نے پير 31 جولائی سے ہی وائٹ ہاؤس کے نئے چيف آف اسٹاف کے طور پر ذمہ دارياں سنبھال لی ہيں۔ يہ امکان بھی ظاہر کيا جا رہا ہے کہ اينتھونی اسکاراموچی کی برطرفی کے پيچھے ان کا ہاتھ ہے۔ وائٹ ہاؤس کی پريس سيکرٹری سارا سينڈرز نے اپنی يوميہ بريفنگ کے دوران بتايا کہ کيلی کو مکمل اختيارات حاصل ہيں اور وہ اپنی مرضی کے مطابق کام کريں گے۔ ان کے بقول کيلی مشکلات ميں گھرے وائٹ ہاوس کو منظم کرتے ہوئے وہاں استحکام لائيں گے۔