1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق کی صورتحال میں بہتری لیکن فرقہ وارنہ تشدد کا خطرہ برقرار: اقوام متحدہ

9 جون 2009

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ عراق میں سلامتی کی صورتحال میں بہتری پیدا ہوئی ہے تاہم جنگجؤوں کی طرف سے ابھی بھی خطرہ لاحق ہے۔

https://p.dw.com/p/I6K1
بغداد حکومت امریکی اتحادی افواج کی جگہ ملک کا انتطام و انصرام سنبھالنے کے لئے تیار ہےتصویر: AP

اس رپورٹ میں بان کی مون نے کہا ہے کہ عراقی حکومت نے اشارہ دیا ہےکہ بغداد حکومت امریکی اتحادی افواج کی جگہ ملک کا انتطام و انصرام سنبھالنے کے لئے تیار ہے۔ منصوبوں کے مطابق آئندہ سال کے اواخر تک امریکی اتحادی افواج کا عراق سے انخلاء طے ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ عسکری گروہ، القاعدہ اور دیگر انتہا پسند عناصر، حکومتی افسران ، سیکیورٹی اہلکاروں اور عوام پر نہ صرف حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں بلکہ وہ اِن حملوں کو کرنے کے قابل بھی ہیں۔

بان کی مون نے کہا کہ اگرچہ گزشتہ سال کے دوران ملک بھر میں باغیوں کے حملوں میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم عراق میں ابھی بھی ایسے مسلح گروہ موجود ہیں جو فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی کوششوں میں ہیں تاکہ عوام کا حکومت پر اعتماد قائم نہ ہو۔

بان کی مون نے مزید کہا کہ عراق میں انسانی بحران کی کیفیت سے نمٹنے کے لئے فنڈز کا حصول بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق بھر میں خواتین کے خلاف ہونے والا تشدد ایک ایسا مسئلہ ہے جسے حل کرنے کے لئے ابھی تک کوئی مناسب توجہ نہیں دی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عزت کے نام پر قتل کئے جانے کے علاوہ خواتین مختلف اقسام کے تشدد کا نشانہ بھی بن رہی ہیں۔

عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل کے مطابق عراق کے نیم خود مختار علاقے کردستان میں صورتحال مجموعی طور پر بہتر ہوئی ہے تاہم کِر کوک، اوراس کے گردونواح میں، عراقیوں اورامریکی افواج کے خلاف، مقامی مسلح گروپوں کی طرف سے کم شدت کے حملے بدستورجاری ہیں۔

بان کی مون نے اس رپورٹ میں کہا ہے کہ سیاسی ، سماجی اور سلامتی امور کے حوالے سے مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے۔ بان کی مون نے عراق میں قومی سطح پر مصالحت کو بھی ایک بڑی ترجیح قرار دیا۔ اس رپورٹ میں جن مسائل کو حل کرنے پر زور دیا گیا ہے ان میں وفاقی طرز ریاست کے قیام کے علاوہ قدرتی وسائل کی منصفانہ تقسیم ، اور ملک کی اندرونی سرحدوں کا تعین سر فہرست ہیں۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ یہ مسائل اُسی وقت حل ہو سکیں گے جب عراق میں تمام رہنما ایک ہی جذبے کے تحت قومی یک جہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئےسیاسی، اقتصادی اور سماجی حوالوں سمیت انتخابی عمل میں آئینی اور قانونی طرز عمل اختیار کریں گے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس رپورٹ پرجولائی میں بحث متوقع ہے۔

رپورٹ : عاطف بلوچ

ادارت : مقبول ملک