1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عرب دنیا میں جوڑ توڑ کرنے والی جاسوسہ پر فلم :ملکہٴ صحرا‘

عابد حسین7 فروری 2015

سلطنتِ عثمانیہ کے زوال کے دور میں مشہور برطانوی جاسوس لارنس آف عریبیہ کو بہت زیادہ پیش کیا گیا ہے۔ اُسی دور میں عرب قبائل میں اثر و رسوخ رکھنے والی جاسوسہ گمنامی میں رہی۔ یہ جاسوسہ صحرا کی ملکہ کے طور پر مشہور ہوئی۔

https://p.dw.com/p/1EXcZ
تصویر: 2013 QOTD Film Investment Ltd. All Rights Reserved

آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے والی خاتون جاسوسہ کا پورا نام گرٹرُوڈ مارگریٹ بیل تھا لیکن وہ صرف دو ناموں سے پکاری گئی اور وہ ہیں گرٹرُوڈ بیل۔ وہ چودہ جولائی سن 1868 میں پیدا ہوئی اور سن 1926 میں زیادہ خواب آور گولیاں کھانے سے فوت ہوئی۔ وہ ابتدا میں پولیس کے محکمے سے وابستہ رہی اور بعد میں وہ اُسے پہلی مرتبہ غیر ملک میں تعیناتی حاصل ہوئی۔ سن 1892 میں وہ پہلی مرتبہ ایرانی دارالحکومت تہران کے برطانوی سفارت خانے میں تعینات کی گئی۔ اِس تعیناتی کے بعد وہ جوڑ توڑ اور ساز باز کے ایسے سفر پر چل پڑی کہ اُس دور کی لندن حکومت اور شاہی اشرفیہ میں بیل کا اثر و رسوخ تسلیم کیا جاتا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ موجودہ اُردن اور عراق کی بطور جغرافیائی شناخت اور ملک کے قیام میں وہ پیش پیش تھی۔ اِس کے علاوہ عرب دنیا کے نقشے پر ابھرنے والے چند اور ممالک بھی اُس کی کوششوں کا نتیجہ سمجھے جاتے ہیں۔

Berlinale 2015 Queen of the Desert
آسٹریلین اداکارہ نکول کِڈ مین برلن میںتصویر: Reuters/ H. Hanschke

جرمن ہدایت کار ویرنر ہرزوگ نے گرٹرُوڈ بیل کے کردار کو ڈھونڈ کر ایک فلم ’کوئین آف دی ڈیزرٹ‘ کے ٹائٹل سے بنائی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ جدید جرمن سینما میں ویرمن ہرزوگ ایک انتہائی معتبر نام ہے۔ ’کوئین آف دی ڈیزرٹ‘ رواں برس جرمن دارالحکومت برلن میں منعقد ہونے والے سالانہ بین الاقوامی فلمی میلے کی ایک اہم فلم خیال کی گئی ہے۔ فیسٹول میں کُل انیس فلمیں مرکزی مقابلے میں شامل ہیں۔ ناقدین کے مطابق برلینالے فلم فیسٹول میں فلم ’کوئین آف دی ڈیزرٹ‘ کو سب سے بڑا انعام گولڈن بیئر دیا جا سکتا ہے۔ اِس فلم کا مرکزی کردار آسکر ایوارڈ یافتہ آسٹریلین اداکارہ نکول کِڈ مین نے ادا کیا ہے۔

Berlinale 2015 WETTBEWERB Queen of the Desert EINSCHRÄNKUNG
ہدایتکار ہرزوگ نے خاص طور پر صحرا میں جا کر اس فلم کی عکاسی کیتصویر: 2013 QOTD Film Investment Ltd. All Rights Reserved

نکول کِڈ مین نے بھی ہرزوگ کی فلم کے حوالےسے اعتراف کیا تھا کہ اِس فلم میں کام کرنے سے قبل وہ گرٹرُوڈ بیل نامی تاریخی خاتون کے بارے میں کوئی معلومات نہیں رکھتی تھیں، جس نے سلطنت عثمانیہ کے زوال میں عرب بدُو قبائل میں گہرے تعلقات قائم کر کے مشرقِ وسطیٰ کے جغرافیے کو تبدیل کر دیا تھا۔ کِڈمین نے برلینالے کے دوران رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے گرٹرُوڈ بیل کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔ کِڈ مین کا کہنا تھا کہ سب لوگ لارنس آف عریبیہ کے بارے میں بات کرتے ہیں لیکن کوئی گرٹرُوڈ بیل جیسی اہم تاریخی شخصیت کے بارے میں نہیں جانتا۔

جرمن ہدایت کار ویرنر ہرزوگ کی شہرت دستاویزی فلموں کے حوالے سے ہے۔ اُن کے نام پر گریزلی مین اور گُم شدہ خوابوں کی غار (Cave of Forgotten Dreams) جیسی معروف دستاویزی فلمیں ہیں۔ ہرزوگ نے فلم ’کوئین آف دی ڈیزرٹ‘ کی تخلیق پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گرٹرُوڈ بیل کی دریافت کا سہرا انہیں حاصل ہوا ہے اور وہ مستقبل میں بھی ایسے گم شدہ تاریخی کرداروں کا کھوج لگاتے رہیں گے۔ ہدایتکار ہرزوگ نے خاص طور پر صحرا میں جا کر اس فلم کی عکاسی کی اور اِّس دوران حقیقی صحرائی طوفان کا سامنا کرتے ہوئے اُس کی بھی عکس بندی کا انہیں موقع ملا۔ یہ صحرائی طوفان فلم میں بھی شامل ہے۔ نکول کڈمین نے خاص طور پر اونٹ پر سواری کی تربیت بھی حاصل کی۔