عزت کے نام پر قتل: بیلجیم کا سکھ شہری گرفتار
2 جولائی 2010پچپن سالہ مہتاب سنگھ نامی اس شخص پر الزام ہے کہ وہ اپنی نوجوان سوتیلی بیٹی کے عزت کے نام پر قتل کے جرم میں ملوث رہا ہے۔ یہ بھارتی نژاد سکھ ملزم بیلجیم کے دارالحکومت برسلز کا رہنے والا ہے اور اس پر الزام ہے کہ اس نے شمالی بھارتی ریاست پنجاب کے شہر امرتسر میں اپنی نوجوان سوتیلی بیٹی کو گلے میں پھندا ڈال کر قتل کیا اور بعد ازاں اس کی موت کو خودکشی ثابت کرنے کی کوشش کی۔
امرتسر میں پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار ورندر کمار شرما نے فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ سترہ سالہ امرتپال کورکو اس کے سوتیلے باپ نے گھر کے ایک کمرے میں گلے میں پھندا ڈال کر بجلی کے پنکھے کے ساتھ لٹکا دیا، جس سے اس نوجوان لڑکی کی موت واقع ہو گئی اور اس قتل کے بعد ملزم مہتاب سنگھ نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ اس کی سوتیلی بیٹی نے خود کشی کر لی تھی۔
تاہم پولیس کو یہ بات ابتدائی تحقیقات کے دوران ہی پتہ چل گئی تھی کہ اصل میں امرتپال کور کے سماجی طور پر نچلی ذات کا باشندہ سمجھے جانے والے ایک ہندو لڑکے کے ساتھ روابط تھے، جس پر اس کا سوتیلا باپ شدید ناراض تھا۔
پولیس کے مطابق امرتپال کور کا دوست ہندو لڑکا بھی بیلجیم ہی میں رہتا ہے اور مہتاب سنگھ اپنی بیٹی کو بظاہر یہ کہہ کر بیلجیم سے اپنے ساتھ بھارت لایا تھا کہ وہ امرتسر میں اس کے لئے کوئی رشتہ دیکھنا چاہتا ہے۔
اس نوجوان سکھ لڑکی کا مبینہ قتل شمالی بھارت میں غیرت کے نام پر قتل کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ معروف بھارتی روزنامے ٹائمز آف انڈیا کے مطابق گزشتہ صرف تین ماہ کے دوران شمالی بھارت میں غیرت کے نام پر قتل کے ایسے کم ازکم 19 واقعات دیکھنے میں آ چکے ہیں۔
بھارت میں عزت کے نام پر زیادہ تر خواتین کے قتل کے ایسے واقعات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ایسے جرائم کا ارتکاب اکثر کم ترقی یافتہ دیہی علاقوں میں کیا جاتا ہے، جن میں مشرقی پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کے دیہی علاقے سرفہرست ہیں۔
تاہم ایسے کئی واقعات شہری علاقوں میں بھی دیکھنے میں آتے ہیں، جن میں سے ایک بڑا واقعہ حال ہی میں ملکی دارالحکومت نئی دہلی میں پیش آیا، جس میں عزت ہی کے نام پر ایک نوجوان لڑکے اور اس کی دوست کو قتل کر دیا گیا تھا۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک