عسکریت پسندوں پر تشدد کا مواد تلف کر دیا، سابق سی آئی اے ڈائریکٹر
1 مئی 2012یہ بات اس امریکی خفیہ ایجنسی کے ایک انتہائی خفیہ شعبے National Clandestine Service کے سابق ڈائریکٹر ہوزے روڈریگیز نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتائی۔ انہوں نے اپنے اس اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان شواہد کو تلف کرنے کا حکم اس لیے دیا تاکہ اپنے ساتھیوں کو القاعدہ کی ممکنہ انتقامی کارروائیوں سے بچایا جا سکے۔
ان ویڈیو ٹیپس میں سی آئی اے کی ایک خفیہ جیل میں ہونے والی ایک پوچھ گچھ میں القاعدہ کے تین رہنماؤں خالد شیخ محمد، عبد الرحیم الناشری اور ابو زبیدہ پر متنازعہ واٹر بورڈنگ یا پانی میں غوطے دینے کے طریقے استعمال کرتے بھی دکھایا گیا تھا۔
روڈریگیز نے کہا کہ انہیں خدشہ تھا کہ یہ مواد دیگر ہاتھوں میں پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا: ’آپ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ یہ ٹیپس دوسرے لوگوں کے ہاتھوں میں نہیں پہنچ جائیں گی، یعنی وہ یو ٹیوب پر شائع نہیں ہوں گی۔‘
انہوں نے کہا کہ جب ان ٹیپس کو ایک بڑی بھٹی میں جلایا گیا تو انہیں اطمینان قلب حاصل ہوا۔
روڈریگیز نے حال ہی میں ایک کتاب ’Hard Measures‘ شائع کی ہے جس میں گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد مشتبہ دہشت گردوں سے تفتیش کے لیے تشدد کے متنازعہ طریقوں کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔
کتاب میں انہوں نے لکھا ہے کہ انہوں نے یہ ٹیپس نومبر 2005 ء میں تلف کی تھیں اور سی آئی اے نے اس اقدام پر دسمبر 2011 ء میں ان کی سرزنش بھی کی تھی۔
سی آئی اے تشدد کے یہ طریقے بعض اعلٰی سطحی عسکریت پسندوں پر امریکا سے باہر خفیہ جیلوں میں استعمال کرتی رہی ہے۔ سی آئی اے کے بعض ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ہتھکنڈے القاعدہ کے سینئر اراکین پر تشدد کے مترادف ہیں۔
تاہم روڈریگیز کا ماننا ہے کہ ان طریقوں کے ذریعے القاعدہ کی گرفت کمزور کرنے میں مدد ملی اور آخر کار اسامہ بن لادن کی تلاش اور ہلاکت عمل میں آئی۔
اوباما انتظامیہ نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ وہ سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں اختیار کیے گئے تفتیش کے طریقوں کی حمایت نہیں کرتی۔
پیر کو صدر اوباما کے انسداد دہشت گردی سے متعلق مشیر اور سی آئی اے کے ایک سابق اہلکار جون برینن نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ اوباما نے عہدہ صدارت سنبھالنے کے چند روز بعد ہی تفتیش کے اس طرح کے طریقے استعمال کرنے سے روک دیا تھا۔
سینیٹ انٹیلی جنس کمیٹی کی سربراہ ڈاین فائن اسٹائن اور سینیٹ آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ کارل لیون دونوں نے روڈریگیز کے ٹیپس کو تباہ کرنے کے بیان کو پریشان کن قرار دیا ہے۔
ایک مشترکہ بیان میں انہوں نے روڈریگیز کی اس بات کو ’غلط‘ قرار دیا کہ سخت تفتیشی طریقوں کی بدولت پاکستان میں القاعدہ کے اُس وقت کے سربراہ اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے میں مدد ملی تھی۔
(hk/aa (Reuters