عمران خان کے کنٹینر تلے آ کر خاتون صحافی ہلاک ہو گئیں
30 اکتوبر 2022پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران ایک نجی چینل سے وابستہ خاتون صحافی پی ٹی آئی کی قیادت کے لیے بنائے گئے کنٹینر تلے دب کر ہلاک ہو گئیں۔
صدف نعیم نامی 35 سالہ صحافی 'چینل فائیو‘ سے وابستہ تھیں۔ یہ حادثہ پنجاب کے شہر سادھوکی کے قریب پیش آیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق صدف نعیم انٹرویو کی غرض سے کنٹینر پر سوار ہو رہی تھیں کہ اس دوران وہ گر گئیں اور پہیے تلے آ کر ہلاک ہو گئیں۔
لانگ مارچ کے تیسرے دن کا اختتام
اس واقعے کے بعد عمران خان نے لانگ مارچ کے تیسرے دن کے باقی ماندہ سفر کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔
عمران خان کا کہنا تھا، ''مجھے بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج ایک ایکسیڈنٹ کی وجہ سے (لانگ مارچ) ملتوی کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘
حادثے پر اظہار افسوس
بعد میں اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں عمران خان نے لکھا، ''میں آج لانگ مارچ کے دوران پیش آنے والے اندوہناک حادثے، جس کے نتیجے میں چینل فائیو کی رپورٹرصدف نعیم ہم سےجدا ہو گئیں، پر نہایت رنج و غم کا شکار ہوں۔ مجھے الفاظ نہیں مل رہے کہ اپنا غم بیان کر سکوں۔ ان المناک لمحات میں میری دعائیں اور ہمدردیاں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ ہم نے اپنا مارچ آج کے لیے منسوخ کر دیا ہے۔‘‘
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی اس حادثے میں خاتون صحافی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ٹوئٹر پر ایک پیغام میں شہباز شریف نے لکھا، ''رپورٹر صدف نعیم کی لانگ مارچ کنٹینر سے گرنے کے نتیجے میں ہلاکت پر شدید دکھ ہے۔ اس اندوہناک واقعے پر جتنا افسوس کیا جائے، کم ہے۔ ہم اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔ صدف نعیم ایک متحرک اور محنتی رپورٹر تھیں۔ مرحومہ کی مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتے ہیں۔‘‘
اس حادثے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خاتون صحافی اور ان کے چینل کا نام ٹرینڈ کر رہا ہے۔
سیاست دانوں اور سیاسی کارکنوں کے علاوہ پاکستانی صحافی برادری بھی اس واقعے پر افسوس کا اظہار اور لواحقین کے لیے تعزیتی پیغامات شیئر کرتی دکھائی دی۔
پاکستانی صحافی حامد میر نے بھی صدف نعیم کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کی، ''اللہ تعالیٰ صدف نعیم کے درجات بلند کرے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔‘‘