1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

غزہ امن مذاکرات: کچھ پیشرفت ہوئی مگر ڈیل ابھی نہیں، ذرائع

9 جنوری 2025

ذرائع کے مطابق امریکہ اور عرب ثالثوں نے غزہ پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے لیے اپنی کوششوں میں کچھ پیش رفت کی ہے، لیکن یہ معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے کافی نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/4ozPc
Palästinensische Gebiete Nuseirat 2024 | Zerstörung nach israelischen Angriffen im Flüchtlingslager Nuseirat
تصویر: Saed Abu Nabhan/APA Images/ZUMA/picture alliance

ادھر غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 70 ہو گئی ہے۔

قطر، امریکہ اور مصر 15 ماہ سے جاری لڑائی کو رکوانے اور امریکی صدر جو بائیڈن کے عہدہ چھوڑنے سے قبل غزہ میں جنگ بندی اور حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

امریکہ، قطر اور مصر کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی کوششیں تیز تر

غزہ جنگ کے بعد کی صورتحال: یو اے ای پس پردہ مذاکرات کا حصہ

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر 20 جنوری کو ان کی حلف برداری تک یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو حماس کو اس کی 'خوفناک قیمت چکانا‘پڑے گی۔

جمعرات کے روز ثالثی کی کوششوں سے وابستہ ایک فلسطینی عہدیدار نے کہا کہ اب تک کوئی معاہدہ طے نہ پانے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بات چیت آگے نہیں بڑھ رہی اور یہ کہ یہ اب تک کی سب سے سنجیدہ کوشش ہے۔

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ۔
امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر 20 جنوری کو ان کی حلف برداری تک یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو حماس کو اس کی 'خوفناک قیمت چکانا‘پڑے گی۔تصویر: Carlos Barria/REUTERS

انہوں نے کہا کہ وسیع پیمانے پر مذاکرات ہو رہے ہیں۔ ثالث اور مذاکرات کار ہر لفظ اور ہر تفصیل کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو مزید تفصیلات بتائے بغیر بتایا کہ پرانے معاملات پر اتفاق رائے کے سلسلے میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔

منگل کے روز اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ یرغمالیوں کی واپسی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے لیکن حماس کی جانب سے رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

غزہ میں ہلاک شدگان اور ان کے لواحقین
غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 70 ہو گئی ہے۔تصویر: Ahmad Hasaballah/Getty Images

حماس کا کہنا ہے کہ وہ باقی یرغمالیوں کو صرف اسی صورت میں رہا کرے گی، جب اسرائیل جنگ ختم کرنے اور غزہ سے اپنے تمام فوجیوں کو واپس بلانے پر راضی ہو جائے گا۔ دوسری طرف اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک جنگ ختم نہیں کرے گا، جب تک حماس کا خاتمہ نہیں ہو جاتا اور تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کر دیا جاتا۔

غزہ پٹی میں ہلاکتیں 46 ہزار سے تجاوز کر گئیں، طبی حکام

غزہ پٹی کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ پٹی میں مزید 70 افراد مارے گئے۔ حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی اس وزارت کے مطابق اس طرح اس فلسطینی علاقے میں سات اکتوبر 2023ء سے جاری جنگ کے نتیجے میں ہونے والی فلسطینی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر اب 46,006 ہو گئی ہے۔

اس وزارت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا کہ زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی کم از کم تعداد بھی اب 109,378 بنتی ہے۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جنگ بندی کن شرائط پر؟

سات اکتوبر 2023ءکو فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کیے تھے، جن کے نتیجے میں 1200 افراد مارے گئے تھے جبکہ 250 کے قریب افراد کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی لے جایا گیا تھا۔ ان حملوں کے بعد اسرائیل نے غزہ میں حماس کے خلاف ملٹری کارروائی کا آغاز کر دیا تھا۔

ا ب ا/ا ا، م م (اے ایف پی، روئٹرز)