غزہ ميں حاملہ عورت اور چودہ ماہ کی بچی ہلاک
5 مئی 2019غزہ ميں سرگرم جنگجوؤں نے اتوار کی صبح اسرائيل کی جانب متعدد ميزائل داغے ہيں۔ اسرائيلی حکام کے مطابق ہفتے اور اتوار کو غزہ پٹی سے کُل 430 ميزائل اسرائيلی علاقوں کی جانب فائر کيے جا چکے ہيں۔ پوليس اور طبی ذرائع کے مطابق ان حملوں ميں اب تک ايک اٹھاون سالہ اسرائيلی شہری ہلاک ہو چکا ہے جبکہ ايک اسی سالہ عورت زخمی ہوئی ہے۔
اسرائيل اور فلسطينيوں کے مابين تازہ کشيدگی گزشتہ جمعے سے جاری ہے۔ اسرائيل اور فلسطين کی سرحد پر جمعے کو ہفتہ وار احتجاج پر اسرائيلی فوج کی کارروائی کے نتيجے ميں چار فلسطينی ہلاک ہو گئے تھے۔ پھر گزشتہ روز غزہ ميں سرگرم جنگجوؤں نے اسرائيلی علاقوں کی جانب راکٹ برسانا شروع کيے، جس کے رد عمل ميں اسرائيل نے جوابی فضائی کارروائی کی۔
اسرائيلی فوج کے مطابق جوابی حملوں ميں اب تک غزہ پٹی ميں دو سو سے زائد اہداف کو نشانہ بنايا جا چکا ہے۔ ان ميں اسلامک جہاد کی ايک ايسی سرنگ بھی شامل تھی، جو جنوبی غزہ سے اسرائيلی حدود تک جڑی ہوئی تھی اور حملوں کے ليے استعمال کی جاتی رہی تھی۔ غزہ ميں کئی منزلوں پر مشتمل ايک عمارت کو بھی منہدم کر ديا گيا جس کے بارے ميں اسرائيل کا دعوی ہے کہ اس ميں حماس و اسلامک جہاد کے دفاتر تھے۔ اسی عمارت ميں ترک نيوز ايجنسی انادولو کا دفتر بھی تھا، جس کی تباہی پر انقرہ حکومت نے حملے کی مذمت کی ہے۔
دريں اثناء غزہ ميں وزارت صحت کے مطابق اسرائيلی فضائی حملوں ميں کل چار افراد ہلاک ہوئے ہيں، جن ميں ايک چودہ ماہ کی بچی اور اس کی حاملہ ماں بھی شامل ہيں۔ چاليس فلسطينی زخمی بھی ہو چکے ہيں۔ اسرائيلی فوجی ترجمان کا البتہ کہنا ہے کہ حاملہ عورت اور چھوٹے بچے کی ہلاکت فلسطينی فائرنگ کے نتيجے ميں ہوئی۔ بيان کے مطابق اسرائيل نے صرف عسکری تنصيبات کو نشانہ بنايا ہے۔ وزير اعظم بينجمن نيتن ياہو نے اتوار کو جاری کردہ اپنے ايک بيان ميں بتايا ہے کہ انہوں نے فوج کو جوابی فضائی حملے جاری رکھنے کی ہدايت دی ہے۔
يہ کشيدگی ايک ايسے وقت میں بڑھ رہی ہے جب حال ہی ميں اسرائيل ميں منعقدہ انتخابات کے بعد وزير اعظم بينجمن نيتن ياہو حکومت سازی کے ليے مذاکرات ميں مصروف ہيں۔ نيتن ياہو نے تازہ صورتحال پر اپنے سلامتی سے متعلق مشیروں سے گزشتہ روز مشاورت بھی کی تاہم اس کی تفصيلات فی الحال جاری نہيں کی گئی ہيں۔
ع س / ا ا، نيوز ايجنسياں